پاراچنار ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) ہسپتال اور پولیس ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں واقع لوئر کرم کے علاقہ بالش خیل میں اراضی کے تنازعے پر قبائل کے مابین جاری جھڑپیں آج تیسرے روز بھی جاری رہے، جس کے نتیجے میں آج پھر دونوں قبائل کے 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ فائرنگ میں 40 سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں،جس میں فرانٹیئر کور کا جوان واجد علی بھی شامل ہیں
پارلیمنٹیرینز قبائیلی عمائدین ضلعی انتظامیہ اور فورسز کی جانب سے جھڑپیں رکھوانے کے لئے کوششیں جاری ہیں جھڑپوں میں فریقین کی جانب سے بھاری اور خود کار ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے، زخمیوں کو صدہ اور پاراچنار کے ہسپتالوں میں علاج کیلئےمنتقل کردئے ہیں، ڈی پی ضلع کرم محمد قریش اور ڈپٹی کمشنر شاہ فہد نے میڈیا کو بتایا کہ قبائیلی عمائدین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعاون سے فریقین کے مابین جھڑپیں رکھوانے کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جی او سی اسد نواز جنجوعہ ،ڈی آئی جی کوہاٹ ڈویژن طیب حفیظ کمشنر کوھاٹ سید جبار شاہ نے ایم این اے ساجد طوری کے ہمراہ مذاکرات کا عمل جاری رکھا اور جھڑپیں رکھوانے کے لئے دن بھر فریقین کے عمائیدین کے ساتھ مذاکرات کئے،
دوسری جانب مختلف تنظیموں اور طلبہ کی جانب سے جائیداد کے تنازعے پر پیدا ہونے والی صورتحال کے خلاف دھرنے دے رہے ہیں اور اس قسم صورتحال سے مستقبل میں بچنے اور جھڑپیں فوری طور رکھوانے کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کررہے ہیں، رہنماؤں نے کہا کہ اگر انتظامیہ تنازعات کے حل کے لئے موثر اقدامات اٹھاتی اور بر وقت مسائل حل کئے جاتے تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2020/06/Untitled-1-min-4-969x630.jpg)