میرانشاہ (ڈی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں دو مختلف مقامات پر ہمزونی اور خدر خیل قبائل کے دھرنے 3 اور 12دن سے جاری ہیں، جس میں ہمزونی قبائل کا احتجاجی دھرنا میرانشاہ پریس کلب کے سامنے اور خدر خیل قبائل نے کرفیو کے باوجود دتہ خیل بازار کے قریب دھرنا دیا ہوا ہے۔ احتجاج کرنے والے مظاہرین گذشتہ دنوں گرفتار شدہ افراد کی رہا ئی اور دیگر مطالبات پر زور دے رہے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ گرفتار شدہ افراد بے گناہ ہیں جبکہ حکومتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے وہ بے گناہ نہیں ہیں۔ اس بارے میں رابطہ کرنے پر ہمزونی قبیلے کے احتجاجی دھرنے کی قیادت کرنے والے چیف اف داوڑ ملک جان محمد نے بتایا کہ اس شدید گرمی میں ہمارا دماغ خراب نہیں کہ کسی مجرم کیلئے اتنے پاپڑ بیلیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ آئندہ دو تین دنوں میں خدر خیل اور ہمزونی کے دھرنوں کو ملا کر فیصلہ کیا جائے گا کہ آیا یہ دھرنا پیر کلی کے مقام پر پاک افغان شاہراہ کو بند کرکے دیا جائے یا اس کو پشاور اور اسلام باد لیجایا جائے؟ ایک سوال کے جواب میں ملک جان محمد نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ان کے ساتھ رابطہ ہوا ہے، لیکن کوئی سنجیدہ اقدام نہ ہو نے کی وجہ سے اب تک قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوا ہے۔ شمالی وزیرستان میں کئی دیگر مقامات پر بھی مختلف قبیلوں کے مابین حالات نازک بتائے جارہے ہیں اور گذشتہ روز بھی دو مقامات پر نورک اور قطب خیل قبائل نے اپنے مطالبات کے حق میں پاک افغان شاہراہ کو بند کیا تھا جو کہ ریلیف منسٹر محمد اقبال وزیر کی مداخلت پر کھول دیا گیا۔ امن و امان کی موجودہ غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے مقامی قبائل میں بے چینی بڑ ھ رہی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیرستان کے تمام قبیلوں کے درمیان جاری تنازعات کا فوری اور منصفانہ حل نکالا جائے۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2021/05/Miranshah-Protest-1-1-969x630.jpg)