جنوبی وزیرستان کے پہاڑوں کو درختوں سے پاک کرنے کا سلسلہ تیزی سے جاری، لکڑی افغانستان منتقل کئے جارہے ہیں، عمائدین

جنوبی وزیرستان(مجیب وزیر سے) جنوبی وزیرستان میں وزیراعظم پاکستان کا بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ایک طرف وہ قوم کو درخت لگانے کا درس دے رہے ہیں، تو دوسری جانب جنگلات کا صفایا ہورہا ہے،اور سرسبز وشاداب وزیرستان کے جنگلات کو ملیامیٹ ہونے کیلئے تمام وسائل کو استعمال کرکے بے دریغ کٹائی ہورہی ہے، وزیرستان کے جنگلات کی یہ لکڑی رات کی تاریکی میں نہیں، بلکہ دن کی روشنی میں کھلے عام ٹرک بھر کر افغانستان سمگل کیا جارہا ہے، جنوبی وزیرستان کے سینیئر صحافی جاویدنور کا کہنا ہے، کہ افغانستان میں لکڑی مہنگے داموں فروخت ہورہی ہے، جس کی وجہ سے وزیرستان کے جنگلات کی کٹائی بھی جاری ہے، یہ سنگین جرم کسی محکمہ یا ڈیپارٹمنٹ کی آشیرباد کے بغیر ممکن نہیں، اب سوال یہ آٹھ رہے ہیں، کہ جنگلات کی کٹائی اور پھر افغانستان سمگلنگ کے اس دھندے میں کون با اثر لوگ ملوث ہیں، جو کہ علاقے کی سرسبزی وشادابی کے دشمن بن گئے ہیں، مقامی لوگوں نے حکومت اور اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ اس کا نوٹس لیں، اور ملوث لوگوں کے خلاف فی الفور کاروائی کرکے ان کو طشت ازبام کرکے کھڑی سے کھڑی سزا دی جائے،تاکہ گرین وزیرستان(شین وزیرستان) کو بچایا جاسکے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں