شمالی وزیرستان شواہ سے اغوا ہونے والے 3 اہلکاروں سمیت ایڈوکیٹ کو بھی رہا کردئے گئے

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان سے اٹھ ماہ قبل اغوا ہونے والے دو چچا زاد بھائی اور دو دیگر مغویان جمعے کو رہا کر دئے گئے ہیں جبکہ ان کے دو ساتھی دو ماہ قبل رہا کر دئے گئے تھے۔ میرانشاہ میں ضلعی انتظامیہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انجینئر ہمایوں داوڑ، ان کے چچا زاد بھائی ایڈوکیٹ عتیق اللہ داوڑ، ایبٹ اباد کے رہائشی حمزہ اور جنوبی وزیرستان سے اغوا شدہ ایس ار ایس پی نامی تنظیم کے کارکن شفیع اللہ گنڈا پور کو انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا ہے جو کہ انتظامیہ اور شمالی وزیرستان کے مشران پر مشتمل جرگہ کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے۔ اس بارے میں عتیق اللہ ایڈو کیٹ داوڑ کے خاندان سے رابطہ کیا گیا تو اس کے چچازاد شہنشاہ داوڑ نے جو دو ماہ پہلے ی اغواکاروں نے رہا کیا تھا، بتایا کہ ان کے خاندان کے لوگ مغویان کو لینے گئے ہیں تاہم انجنیئر ہمایوں داوڑ کے چچازاد اور صوبائی اسمبلی کے سابق امیدوار جمال داوڑ نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتا یا کہ ان کا رابطہ ہے اور مذکورہ تمام مغویان رہا ہو چکے ہیں اور اپنے گھروں کو واپس ارہے ہیں۔ یاد رہے کہ 21فروری 2021کو تحصیل شیواہ سے نامعلوم افراد نے میرعلی کے گاؤں خدی سے تین چچازاد بھائیوں، ایک محکمۂ صحت کے ملازم اور دو دیگر افراد جن کا تعلق میانوالی اور ایبٹ اباد سے تھا اغوا کئے تھے جن کو اطلاعات کے مطابق افغانستان منتقل کیا تھا۔ اس طرح جنوبی وزیرستان سے بھی ایک شخص کو اغوا کیا تھا۔ ان میں سے میانوالی سے تعلق رکھنے والے مغوی کو ایک ماہ پہلے گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا جبکہ جرگے کی کوششوں سے باقی افراد کی رہائی ممکن ہو سکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں