میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میرعلی کے گاؤں حسوخیل میں ملک شیراجان کے گھر پر دستی بموں سے حملہ، پورا خاندان معجزانہ طور پر محفوظ رہی، دو دستی بموں کے دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنائی دی گئی، مقامی زرائع کا کہنا ہے، کہ امن آمان کی ابتر صورتھال کے پیش نظر اب کوئی بھی قبائلی رہنما یا ملک شیراجان کی طرح دیگر سفید پوش افراد کی زندگی غیرمحفوظ ہوگئی ہیں، مقامی زرائع نے تصدیق کی ہے، کہ ملک شیراجان کا کسی سے کوئی دشمنی ہے، نہ ہی کوئی رنجش، تاہم بدامنی کی لہر نے یہاں کی زندگی اجیرن کردی ہے، جس کے باعث ہر کوئی قبائلی شخص انتہائی مشکل کی گھڑی سے دوچار ہے، مقامی زرائع کے مطابق اپریشن ضرب عضب کے بعد بھی یہاں کے قبائلیوں کو سُکھ اور آرام کی زندگی نصیب نہیں،
شمالی وزیرستان میں بدامنی اور لاقانونیت سے تنگ یوتھ آف وزیرستان نے پہلے ہی سے 14 دسمبر کو اسلام آباد کے بدنام زمانہ ڈی چوک میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، جس میں یوتھ آف وزیرستان نے نہ صرف قبائلیوں سے بلکہ پورے پختونخوا کے عوام سے اس میں شریک ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس خبر سے متعلق ویڈیو رپورٹ : نیچے دئے ہوئے لنک پر کلک کرکے ملاحظہ کیجئے۔۔
بدامنی ٹارگٹ کلنگ سے تنگ یوتھ آف وزیرستان کا اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان