میرانشاہ ( احسان داوڑ کا تجزیہ) شمالی وزیرستان سے سال 2003 کے سنیٹ کے انتخابات کے بعد سے کوئی سینیٹر ایوان بالا کا رکن منتخب نہ ہو سکا جس کی وجہ سے یہ علاقہ اٹھارہ سالوں سے پاکستانی پارلیمینٹ کے ایک ایوان کی نمائندگی سے محروم رہا ہے۔ پاکستانی ائین کی رو سے سابقہ قبائلی علاقوں کو دو ایم این ایز کی ووٹوں سے ایک سینیٹر منتخب ہوتا تھا جس میں اس وقت کے ایجنسیوں میں سے کسی دو ایجنسیوں کے ایم این ایز اپس میں مل کر ایک ہر ایک علاقے سے ایک ایک سینیٹر کو ایوان بالا میں بڑی آسانی سے پہنچا تے تھے جس سے سابق فاٹا کے ہر ایک علاقے سے ایوان بالا میں نمائندگی ہوتی تھی اور ترقیاتی فنڈز میں بھی ہر ایک ایجنسی کو حصہ ملتا تھا جس سے ترقی کا سفر رواں دواں ہوتا تھا تاہم سال 2003کے بعد سینیٹ کی رُکنیت میں جب سے کروڑ پتیوں اور ارب پتیوں کی دلچسپی بڑھ گئی ہے تب سے شمالی وزیرستان اپنے اخری سینیٹر سید متین شاہ مرحوم کے بعد سے اب تک کسی سینیٹر کو ایوان بالا میں پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے جس کی وجہ ایوان بالا کے انتخابات میں سیاسی پارٹیوں کی مداخلت اورووٹوں کی خرید و فروخت کو بڑا ہاتھ ہے جبکہ کچھ ایسے بھی علاقے رہے ہیں جہاں سے بیک وقت چار چار سینیٹرز منتخب ہو ئے ہیں جن کے پاس نوٹو ں سے بھری بیگ ہوا کرتے تھے۔ سال 2013میں قبائلی علاقوں میں سینیٹ کی فی ووٹ کی قیمت 25کروڑ روپے لگائی گئی تھی جس میں کئی ایم این ایز نے اس بہتی گنگا میں کھلے عام ہاتھ دھو لئے۔ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی اور تجزیہ نگار ناصر داوڑ نے اس بارے میں بتایا کہ کئی بار شمالی وزیرستان کے ایم این ایز کے ساتھ دیگر قبائلی علاقوں کے ایم این ایز نے گٹھ جوڑکیا لیکن اخر میں کرارے نوٹو ں کی چکا چوند اور گھاک سیا ستدانوں کی چالبازیوں نے شما لی وزیرستان کے سینیٹ کے امیدواروں کی امیدوں پر پانی پھیر دئیے اور ایم این ایز کو ماموں بنا دیا۔ جو ایم این ایز اس سیاسی داؤ پیچ کے شکار بنے ان میں جے یو ائی کے سابقہ ایم این اے مولانا نیک زمان حقانی، سابقہ ازاد ایم این اے کامران خان اور امیدوار برائے سینیٹ پیر عاقل شاہ شامل ہیں۔ ناصر داوڑ کے مطابق اجکل جو ریٹ فی ووٹ چل رہا ہے شمالی وزیرستان میٰ کسی بھی امیدوار کے پاس مطلوبہ رقم نہیں اس لئے یہ علاقہ کئی سالوں سے سینیٹ کی نمائندگی سے محروم رہا ہے جبکہ مرجر کے بعد تو قبائلی علاقوں کے سینیٹ کی سیٹیں ختم ہونے کے بعد یہاں سے سینیٹر کے منتخب ہو نے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments