شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات، 24 گھنٹوں کے دوران 4 افراد ہلاک

میر علی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں ایک ہی روز ٹارگٹ کلنگ کے تین الگ الگ واقعات میں چار افراد قتل کر دئے گئے ہیں۔مقامی ذرائع اور پولیس کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کا پہلا واقعہ تحصیل دتہ خیل میں پیش ایا جہاں مہمند سے تعلق رکھنے والے برتن فروش کو نامعلوم افراد نے زبح کر کے لاش ویرانے میں پھینک دیا تھا جو لانڈ سید اباد سے بر امد ہوا ہے۔ قاسم ولد عارف کے نام سے پہچانے گئے مقتول کا تعلق مہمند ایجنسی سے بتایا جاتا ہے جو شمالی وزیرستان میں موٹر سائیکل پر گھریلو استعمال کے برتن بیچتا تھا۔ مقتول قاسم کی لاش کو میرانشاہ ہسپتال لایا گیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے۔ اسی طرح میرعلی سب ڈویژن کے علاقے خیسور علی خیل میں بھی دو نوجوانوں کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق سمیدا للہ عمر سولہ سال اور طفیل عمر سترہ سال ساکنان خوشحالی وزیر کو گذشتہ روز نامعلوم افراد نے قتل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ کا ہے تاہم تفتیش کے بعد معلوم ہوگا کہ وجۂ قتل کیا ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ دونوں نوجوانوں کو ایک ہی جگہ گولیاں ماری گئیں ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کا ایک ہی روز تیسراواقعہ میرعلی میں پیش آیا جہاں حکام کے مطابق ایک مقا می نو جوان عبدالہادی ولد حاجی اکبر کو بنوں میرعلی روڈ پر ایپی کے مقام پر مسلح نقاب پوشوں نے قتل کر دیا اور واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیا ب ہو ۓ۔ شمالی وزیرستان میں اسی قسم کے واقعات میں ائے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے تاہم ابھی تک دو درجن سے زائد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ابھی تک پولیس نے کسی مجرم کو گرفتار نہیں کیا ہے جس کے باعث عام لوگوں میں امن امان کے حوالے سے خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں