میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں اپریشن ضرب عضب کے دوران کربوں مالیت کا نقصان ہوگیا ہے، جس میں مارکیٹس، پلازیں، بازاریں، اور عام آبادی صفحہ ہستی سے مٹا دئے گئے ہیں، جس کی تعمیر نو کیلئے حکومت کو بڑے پمانے پر غیر ملکی امداد دی گئی ہے، جبکہ شمالی وزیرستان میں اپریشن کے متاثرین ان امداد کی راہ تھک رہے ہیں، تاہم اداروں نے ان کے نام سے تمام فنڈز روک دئے ہیں، میرعلی کے مقام پر آل وزیرستان پٹرول پمپس مالکان کے صدر ملک الحاج رقیب گل کی صدارت میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں بارگین یونین سمیت مختلف تنظیموں نے حصہ لیا، جہاں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، کہ مسمار شدہ اور لوٹے گئے بارگینز، مکانات، لینڈ لاسز، دکانوں کی لوٹ مار، دکانوں، پلازوں اور مارکیٹس کی مسماری کے بعد وزیرستان کی تعمیر نو کیلئے بھاری غیر ملکی امدادی فنڈز ریلیز کردئے گئے ہیں، حکومت نے متاثرہ خاندانوں اور افراد سے ان کی مالی تعاؤن کا بھی وعدہ کیا ہے، مگر امداد کو مستحق افراد تک وصولی نہیں کی جارہی ہے، اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیاگیا ہے، کہ اگر حکومت نے امدادی رقوم جلد مستحقین میں تقسیم کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا، تو وہ اس کے خلاف بھر احتجاج کرینگے، جس کا دائرہ وزیرستان سے پشاور اور پھر اسلام آباد تک بڑھایا جائیگا، اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیاگیا، کہ اپریشنز اور جنگوں سے متاثرہ شمالی وزیرستان کے شہریوں کو صوبے بھر میں اپنی ضروریات کیلئے نان کسٹم پیڈ گاڑیاں چلانے اور لے جانے کی اجازت دی جائے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments