خیبرپختونخوا حکومت کی ملازمین دشمن پالیسی کے خلاف ملازمین کا سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ ، سیکرٹریٹ کے لیے برہمن اور ڈائریکٹوریٹ ملازمین کے لیے شودر رویہ قابل افسوس ہے، اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کیلئے بھی 1.5 بنیادی تنخواہ الاونس دیا جائے، وزیرخزانہ نے تنخواہوں میں تفاوت مزید بڑھادی ہے، آج سے جزوی ہڑتال ہے، منگل سے مکمل طور پر احتجاج ہوگا، حکومتی ترقیاتی منصوبوں کا بائیکاٹ، اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس کیا گیا۔
اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ آفیسر ایسو سی ایشن کی کابینہ بمعہ فوکل پرسنز کا اجلاس جمعہ کو صدر امین خان کی قیادت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ ممبران کے علاوہ ڈائریکٹوریٹس کے فوکل پرسنز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد گزشتہ مالی سال میں سرکاری ملازمین کیساتھ کئے گئے وعدوں کی روشنی میں تنخواہوں میں ڈسپیریٹی ختم کرنے کیلئے کئے حکومتی اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔
اجلاس کے آغاز ہی میں ایک دن قبل تنخواہوں میں اضافے کی مد میں ہونے والے تمام نوٹی فیکیشنز میں 38 اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کو نظرانداز کرنے اور مخصوص ٹولے کو نوازنے کی مذمت کی گئی۔ کابینہ نے اس بات کا اظہار بھی کیا حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہیں برابر کرنے اور اس میں تفاوت ختم کرنے میں نہ صرف ناکام ہوچکی ہے بلکہ اس تفاوت اور تفریق میں مزید اضافے کا سبب بنی ہے۔ کابینہ ارکان نے یہ بھی کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کا اعلان صرف الفاظ کی ہیرا پیری ثابت ہوئی ۔ الفاظ کی ہیرا پیری سے مزید دھوکہ نہیں کھائیں گے ۔
صدر امین خان نے کہا کہ سیکرٹریٹ کے لیے برہمن اور ڈائریکٹوریٹ ملازمین کے لیے شودر رویہ قابل افسوس ہے۔ سیب ایک جیسے سول سرونٹس ہیں تاہم حکومتی کی جانب سے سوتیلی ماں جیسے سلوک سے افسران کی چینی اور اضطراب میں مزید اضافہ ہوا ہے۔حکومت فی الفور اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کیلئے بھی دیگر کیڈرز کی طرح 1.5 بنیادی تنخواہ الاونس کا اعلان کرے۔ بصورت دیگر منگل کو صوبہ گیر احتجاج میں دما دم مست قلندر ہوگا۔
کابینہ ارکان نے کہا کہ مہنگائی آسمان پر، تنخواہیں زمین دوز، ایسا نہیں چلے گا۔ اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کے گریڈ سترہ آفیسر کی تنخوا سیکرٹریٹ و دیگر کیڈر کے گریڈ پندرہ کے برابر ہے جس میں اب مزید فرق کو بڑھاوا دیا گیا ہے۔ حکومت چند کیڈرز کو مدنظر رکھ کر اور اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ کو نظر کرکے نفرت و بغاوت کو بیج بو رہی ہے۔ کابینہ نے منگل سے ہونے والے صوبہ گیر احتجاج کیلئے متفقہ لائحہ عمل کی منظوری بھی دیدی ہے۔
کابینہ نے تمام اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ افسران کو ہدایات جاری کیں کہ آج سے جزوی ہڑتال ہے جاری رکھیں جبکہ منگل سے مکمل طور پر احتجاج ہوگا۔ تمام سرکاری دفاتر کو تالے لگائے جائینگے، ڈینگی، کانگو وائرس، کرونا ویکسین کمپین اور ڈائیرکٹوریٹس کے توسط سے جاری تمام ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کو روکھا جائے گا۔ تمام ملازمین کابینہ کی قیادت میں سیکرٹریٹ کا گھیراو کریں گے اور جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے ملازمین کا دھرنا جاری رہے چاہے اس کیلئے ملازمین کو اسلام آباد کا رُخ کیوں نہ کرنا پڑے۔