چیئرمین نیب کو تعیناتیوں کا اختیار کس نے دیا؟ سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس لے لیا

اسلام آباد ( دی خیبرٹائمز کورٹس ڈیسک ) جعلی نیب آفسر ضمانت کیس کے دوران سپریم کورٹ کے ایک حکم نامے کے مطابق کہاگیا ہے، کہ چیئرمین نیب اپنے اختیارات رولز کے تحت ہی استعمال کرنے کا مجاز ہے، شروع ہی سے آج تک اس کیلئے رولز نہ بن سکے۔
چئیرمین نیب کس رولز کے تحت تعیناتی کرسکتے ہیں، سپریم کورٹ نے اب تک ہونے والے تعیناتیوں کی فہرست طلب کیاتھا۔،
عدالتی حکمنامے میں لکھا گیاہے، کہ نیب کے چیئرمین آئین کے آرٹیکلز 240 اور 242 کو بالائے طاق رکھ سکتے ہیں۔
عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ہے، رجسٹرار آفس کو الگ سماعت کیلئے ہدایات جاری کی ہیں۔
سپریم کورٹ نے جعلساز ملزم ندیم احمد کی ضمانت منظور کرلیاجس نے خود کو ڈی جی نیب عرفان منگی ظاہر کیا تھا۔ اس سے قبل ملزم ندیم احمد پیشی کے دوران سے جسٹس فائز عیسیٰ نے ڈی جی نیب عرفان منگی سے ان کے تعلیم اور تنخواہ کا پوچھاگیا تھا، جبکہ فوجداری کے مقدمات میں ان کا تجربہ کیاہے؟ سوال کے جواب میں عرفان منگی نے جواب دیاتھا، کہ وہ ایک پروفیشنل انجینیئر ہے،، فوجداری کے مقدمات میں ان کا کوئی تجربہ نہیں۔ جس پر عدالت نے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں