قبائلی اضلاع میں 121 مختلف پراجیکٹس میں کام کرنے والے ساڑھے تین ہزار کنٹریکٹ ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے

پاراچنار( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے ہیڈ کوارٹر پاراچنار میں احتجاجی مظاہرے اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل کامران علی بنگش ، لیکچرار نواب علی ، لیکچرار سعید ، لیکچرار زاہد خان ، لیکچرار آفتاب علی اور دیگرراہنماوں نے کہا کہ سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے ساڑھے تین ہزار سے زائد پروجیکٹ ملازمین گذشتہ سترہ اٹھارہ سالوں سے ایک سو اکیس مختلف پروجیکٹس جن میں ( ٹیکنیکل ایجوکیشن ، ہیلتھ ، لایئو سٹاک ، فشریز اور دیگر ڈیپارٹمنٹنس شامل ہیں ) میں ملازمت کررہے ہیں اور حکومت کی جانب سے بار بار وعدوں کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا جارہا جو کہ ان ملازمین کیساتھ ظلم اور نا انصافی ہے انہوں نے کہا کہ 3 جون 2021 کو وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے پراجیکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کیا اور 23 دسمبر 2021 کو بل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا گیا تاہم بل کو پاس کرنے کی بجائے خصوصی کمیٹی کے سپرد کیا گیا اور کمیٹی کی جانب سے بل پاس کرنے کی بجائے پس و پیش سے کام لیا جارہا ہے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد اپنا وعدہ پورا کرکے ملازمین کی بے چینی ختم کریں ملازمین نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر جلد عملدرآمد نہ ہوا تو احتجاج تحریک شروع کی جائے گی اور چھ دسمبر کو وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں