شمالی وزیرستان میرعلی میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج کے دوران 24 گھنٹے کیلئے مشروط طور پر شاہراہ کو کھول دیا، محسن داوڑ کا دھرنے میں شرکت

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور کے مکینوں کا اتمانزئی داوڑ اور وزیر کے عمائدین پر مشتمل جرگے کی درخواست پر آج جمعرات دوپہر دو بجے تک مین بنوں میران شاہ روڈ کو کھول دینے کا فیصلہ کیا گیا اور ساتھ ہی یہ بھی اعلان کردیا گیا ہے کہ اگر دو بجے دوپہر تک ان کے مطالبات کو نہ مانا گیا تو سڑک کے کنارے موجود دھرنا کے شرکا ء ایک بار پھر مین روڈ کو بند کرینگے، یوتھ آف وزیرستان کے ترجمان مُصور داوڑ کے مطابق شدید سردی اور مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی دن سے سڑک کے کنارے کھڑی گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیوروں کی حالت پر ترس کھا کر سڑک کو کھول دیا گیا ہے اس وقفے سے حکومت فائدہ اٹھائیں اور دھرنے کے مطالبات کو تسلیم کرکے مقتولہ بچی جنسادہ کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے۔ اس سے پہلے دھرنے میں شمالی وزیرستان کے ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور تقریریں بھی کی۔ خیسور کے مکینوں نے بدھ کو یہ بھی کہا ہے کہ اگر دو دن میں انہیں مثبت اشارے نہ ملے تو دھرنے کو اسلام آبادمنتقل کردیا جائے گا۔
رکن قومی اسمبلی شمالی وزیرستان اور نیشنل ڈیموکریٹک مؤومنٹ ( این ڈی ایم ) کے چیئرمین محسن داوڑ نے اس موقع پر اپنی تقریر می کہا ، کہ وہ اس کی آواز نہ صرف قومی اسمبلی کے فورم پر اٹھائینگے، بلکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بے گناہ بچی کی شہادت جیسے ظلم کے اس داستان سے دنیا بھر کو آگاہ کرینگے، انہوں نے شہید بچی کے لواحقین کو بتایا کہ جب تک انہیں انصاف نہ ملے تب تک وہ ان کے ساتھ رہینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں