ضلع مہمند(دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند میں کڑپہ ڈھنڈکے مقام پر دو موٹر کاروں کے درمیان ٹکر ۔ حادثہ میں ایک دلہن کا موٹر کار بھی شامل ۔ مخالف کار کے سواریوں کا دلہن کے کار میں سوار خواتین اور ڈرائیور پر تشدد ۔ پستول بھی تھامے ۔ تشدد اور پستول تھا منے سے دوخواتین کودل کا دورہ پڑگئی ۔ غلنئی ہسپتال میں داحل کردی ۔ تشدد کرنے والے اپنے اپ کو سرکاری اہلکار ظاہر کررہے تھے ۔ حکومت واقعہ کے تحقیقات کریں ۔ ٹیکسی ڈرائیورکا فریاد لیکر غلنئی پریس کلب پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکسی ڈرائیور یونس خان اور ان کا چچا ازیر محمد سکنہ صافی بھاوتہ نے مہمند پریس کلب میں اپنے فریاد بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہم باراتیوں سمیت اپنے بھائی کا بارات ضلع چارسدہ سے بھاوتہ لے آرہے تھے ۔ کہ کڑپہ ڈھنڈ کے مقام پر مخالف سمت سے آنے والے کار نمبر 1280نے ٹکر ماردی ۔ جبکہ ہمارے ساتھ کار میں بیوی ،دلہن بھابی اور بیٹے کا سالی بھی بیٹھی تھیں ۔ مگر مخالف کارکے سواریاں کار سے اُترتی ہی مجھے زدکوب کیا ۔ اور ساتھ میری بیوی ،بھابی اور بیٹے کے سالی بھی تھپڑوں سے مارنا شروع کرکے پستول بھی تھام لیں ۔ اور ساتھ ساتھ سرکاری اہلکار ظاہر ہونے کی دھمکیاں بھی دی ۔ مارپیٹ اور پستول سے تین خواتین بے ہوش ہوگئے ۔ جن میں دو خواتین کو دل کا دورہ پڑگئی ۔ جبکہ ایک راہگیر ٹیکسی نے مجھے اور خواتین غلنئی ہسپتال لائے گئے ۔ اور ڈاکٹروں نے ٹسٹ وغیرہ کرکے دو خواتین کو دل کا دورہ قراردی ۔ جوکہ تاحال ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں کو اپنے فریادسناتے ہوئے کہا کہ مخالف فریق نے شاہراہ عام پرنہتے سواریو ں پر پستول نکالنے،خواتین پر تشدد اور سرعام ہمارے بے عزتی کیا ۔ بلکہ مخالف سمت پر ہمارے گاڑی کو بھی ٹکر ماردی ۔ انہوں نے حکومت سے واقعہ کی فوری تحقیقات کا پر زور مطالبہ کیا ۔
Load/Hide Comments