پشاور ( دی خیبر ٹائمز سروے رپورٹ ) عمران خان حکومت کی دو سالہ کارکرگی کے دوران پاکستانی روپے کی قدر خطرناک ترین حد تک گرنے اور مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے، جو پاکستان تحریک انصاف کے مہنگائی کے خاتمے کے وعدے اور دعؤوں کے برعکس ہے۔
ایک سروے کے دوران آٹے کی فی کلو میں 12روپے اضافہ ہوگیا ہے، دو سالوں کے دوران چینی فی کلو کی قیمت 40 روپے بڑھ گئی ہے،
اوپن مارکیٹ میں دودھ کی اگر بات کی جائے، تو 17 روپے فی لیٹر مہنگا ہوگیا ہے، دال چنا اور چاول کی قیمت 20 اور 15 روپے فی کلو کی حساب سے مہنگا ہوگیا ہے، دال ماش ااور دال مونگ، 100 اور 120 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا ہے، اسی طرح دال مسور 40 روپے تک فی کلو مہنگا ہوگیا ہے۔
اسی تناسب سے چائے پتی اور دہی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ آلو کی قیمت 100 فیصد بڑھ گیا ہے، چھوٹا اور بڑا گوشت بس غریب تو تھا ہی غریب اب متوسط طبقہ کے محنت کش بھی صرف ان کانام لے سکتے ہیں، جبکہ قصاب کے ہاں قریب آکر ان کا دام پوچھنا بھی مناسب نہیں۔ پاکستانی روپے کی قدر گرگئی ہے، جبکہ ڈالر کی قیمت میں بھی حیران کن اضافہ ہوگیا ہے،
اس کے علاوہ بحرانوں کا سامنا الگ امتحان ہے، کبھی آٹا ، کبھی چینی، تو کبھی پٹرول مارکیٹ میں ناپید ہوجاتے ہیں، جس کے باعث آمیر طبقہ بھی سرگرداں رہتے ہیں۔
Load/Hide Comments