پشاور(دی خیبر ٹائمز جنرل ڈیسک) جامعہ اسلامیہ للبنین والبنات شریف آباد نزد مقام منڈی مردان میں مدارس کھولنے اور مدارس کے سالانہ امتحانات کے حوالے سے وفاق المدارس کا ایک اہم اور ہنگامی اجلاس مولاناحسین احمد (صوباٸی ناظم وفاق المدارس العربیہ صوبہ خیبر پختونخوا) کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کےسابق ایم این اے مولانا محمد قاسم ، سابق صوبائی وزیر آبپاشی مولانا حافظ اختر علی ، سابق ممبر صوبائی اسمبلی مفتی کفایت اللہ ، معروف عالم دین مفتی عبداللہ شاہ ، وفاق المدارس کے مرکزی نائب صدر کے معاون مولانا حافظ سلمان الحق حقانی کے علاوہ پشاور، ہزارہ، مالاکنڈ اور مردان ڈویژن کے مسئولین وفاق ،ارکان عاملہ اور سینکڑوں علماء اور مدارس کے مہتممین نے شرکت کی ۔ اجلاس سے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے اہل اسلام اور دینی مراکز سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ علماء نے حکومت کا بھر پور ساتھ دیا تاہم بدقسمتی سے جس طبقے نے زیادہ تعاون کیا اسے ہی زیادہ بدنام کرنے کی ناکام اور مذموم کوششیں کی گٸیں۔اگر دینی مدارس اورعلماء کاتعاون شامل حال نہ رہتا تو یہ احتیاط حکومت کے بس کی بات نہیں تھی ۔ حکومت کا علماء کے ساتھ رویہ مخاصمانہ رہا۔مگر علماء اشتعال میں نہیں آئے اور سنجیدگی اور تحمل کا مظاہرہ کرتے رہے لیکن اب حکومتی دوہرے معیار کی وجہ سے دینی حلقوں کا اضطراب بڑھتا جارہا ہے ۔ خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب بازار کھل سکتے ہیں، جلوس نکل سکتے ہیں، ٹرانسپورٹ سے پابندی ہٹائی جاسکتی ہے تومدارس کیوں نہیں کھولے جاسکتے ؟؟؟ ہم مدارس کی رونقیں واپس بہت جلد بحال کرنے کے لیے بھر پور کوششیں کریں گے۔ علماء نے ایس او پیز خود تیار کی ہیں جس طرح اس سے پہلے مساجد کے معاملے میں جملہ احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا بالکل اسی طرح مدارس کے معاملے میں بھی تمام احتیاطی تدابیر اپنا کر مدارس میں تعلیم کا سلسلہ شروع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں مدارس کا کھولنا بہت ضروری ہے لہذا رحمت خداوندی کے حصول کے لیے مدارس کو فی الفور تعلیم شروع کرنے کی اجازت دے دی جائے۔اجلاس میں مفتی کفایت اللہ، مولانا سلمان الحق حقانی ، مولانا محمد قاسم ، مفتی عبداللہ شاہ اور مولانا حافظ اختر علی نے بھی خطاب کیا ۔ اجلاس کے آخر میں مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔جس کے نکات یہ ہیں
(1) کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال کی وجہ سے مدارس ومساجد میں حکومتی ایس اوپیز پر مکمل عمل کیا جائے گا۔
(2) بازار، ٹرانسپورٹ اور دیگر محکموں کی طرح مدارس کو بھی فی الفور کھولنے کی اجازت دی جائے
(3) وبائی صورت حال میں حکومتی اداروں سے تصادم کی بجائے مذاکرات کاراستہ اپنایا جائے۔
(4) وفاق المدارس العربیہ اور جمعیت علماء اسلام کا مدارس کھولنے کے حوالے سے مشترکہ کوششوں پر بھر پور اور مکمل اعتماد ہے اس سلسلے میں مزید بھی اکابرین کے تمام فیصلوں کی مکمل پاسداری کی جاٸے گی ۔
(5) اجلاس کے اختتام پر ملکی سالمیت، وبائی صورت حال سے بچاؤ اور مدارس ومساجد کے استحکام کے لیے خصوصی دعاٶں کا اہتمام کیا گیا۔
(6) اجلاس میں مفتی کفایت اللہ کے خلاف درج مقدمات کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیاگیا۔
(7)اجلاس میں اس عزم کو بھی دہرایا گیا کہ دینی مدارس کی حریت وآزادی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
Load/Hide Comments