شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قوم طوری خیل کے مشران نے میرانشاہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اتمانزئی قبائلی جرگہ نے وزیرستان کے حالات اور خاص کر قدرتی وسائل کے حوالے سے پریس کانفرنس میں جو بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی ناکام کوشش کی ہے ان بے بنیاد الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، ہم قوم طوری خیل قبائل اتمانزئی جرگہ کے ساتھ مناظرے کے لیے تیار ہیں لیکن یہ مناظرہ شمالی وزیرستان کے تمام اتمانزئی قوم کے سامنے ہو گا، تاکہ عوام کے سامنے سارے حقائق سامنے آجائیں ،
قدرتی وسائل وزیرستانیوں کا حق ہے، پریس کانفرنس کے شراکا کا کہنا تھا، کہ اس نے نہ کبھی وزیرستان کے غیور عوام کے وسائل پر کبھی سمجھوتا کیا ہے، اور نہ ہی وہ ایسے ارادے رکھتے ہیں،
قوم طوری خیل نے آج کی پریس کانفرنس کی وساطت سے یہ واضح کیا ہے، کہ جس زمین پر جو بھی وزیرستان کے قبیلے آباد ہیں پہلا حق قدرتی وسائل پر ان قبیلوں کا بنتا ہے، وہ جو بھی فیصلہ اپنے قوم کے مفاد میں کرتے ہیں اتمانزئی جرگہ کو اس فیصلے کی حمایت کرنی چاہئے،
یہ اتمانزئی جرگہ کا اختیار نہیں ہے کہ وہ تیس ہزار اتمانزئی کے مختلف اقوام میں اپنے من پسند لوگوں کو کمیشن میں شامل کریں بلکہ یہ کسی اور فرد ، قوم یا جرگہ کا اختیار نہیں، کہ وہ کسی اور کے وسائل کسی اور قبیلے یا قوم کیلئے استعملا کریں۔
طوری خیل قبائل کے مشران نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ پانچ یا چھ سو غریب ملازمین کو نوکریاں بحال کریں۔ ان غریب ملازمین کے پاس ان نوکریوں علاوہ کوئی اور زریعہ معاش نہیں ہے، بصورت دیگر قوم طوری خیل نوکریوں سے نکالے جانے والے ملازمین کے ساتھ احتجاج کرکے ہر حال میں ان کی نوکریاں بحال کرنے کیلئے اخری دم تک لڑینگے۔