کرم میں اراضی کے تنازعے پر اقوام گیدو اور پیہواڑ علی زئی کے مابین حالیہ جنگ کے بعد ایک بار پھر حالات کشیدہ، حکومت قانون شکن افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، عمائدین کرم

پشاور ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے گیدو قبائل کے عمائدین نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے، کہ 23 اکتوبر 2021 کو کرم میں پہاڑ سے لکڑی کاٹنے کے بہانے پہیواڑ علیزئی قبائل نے گیدو قبائل پر جنگ مسکط کیا، جس کے نتیجے میں انکے قبیلے گیدو کے 5 بے گناہ نوجوانوں کو شہید جبکہ 3 کو زخمی کردیا، سرکاری اداروں اور علاقے کے عمائدین نے جنگ بندی کیلئے کردار آدا کرکے نہ صرف جنگ بندی یقینی بنائی، بلکہ فریقین کے مابین صلح کرنے کیلئے 29 اکتوبر کو ایک 24 رکنی گرینڈ جرگہ تشکیل دیدیا، جس نے مستقل فیصلہ کرنے کیلئے دونوں قبائل سے اختیار لیا، اور فیصلہ ماننے کیلئے گیدو قبائل سے ایک کروڑ روپے کے مچلکے بطور ضمانت حاصل کرلئے، جبکہ ان کے مخالف قبیلے نے ضمانت جمع کرنے سے انکار کردیا،
پریس کانفرنس میں شریک ملک منور خان اور دیگر شراکا نے بتایا کہ ان کے مخالف قبیلے نے ان کی تمام شاہراہیں بند کردئے ہیں، ان کے تعلیمی اور صحتی مراکز بھی بند ہیں، علیزئی قبائل نے مین شاہراہ پر ان کے قبیلے کو پکڑنے کیلئے بقائدہ چیک پوسٹ قائم کیا ہے، عمائدین کے مطابق ان کا پورا علاقہ محصور کیا ہوا ہے، مریض گھروں میں اللہ کے رحم و کرم پر پڑے ہیں، غزائی اجناس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگیا ہے، تعلیی ادارے بند ہونے کے باعث ان کے بچے زیور تعلیم سے محروم ہورہے ہیں، جبکہ انتظامیہ سمیت تمام ادارے خاموش تماشائی کا کردار آدا کررہے ہیں،
گیدو کے عمائدین نےدھمکی دی ہے، کہ اگر ان کے مخالف پہیواڑ علیزئی قبائل کے قانون شکن افراد کو قانون کے کٹہرے میں نہ لایا گیا، تو وہ بھی با آمر مجبوری احتجاج پر اتر کر ضلع کرم کے تمام شاہراہیں بند کرینگے۔
پریس کانفرنس میں موجود قبائلی رہنما اور اہلسنت والجماعت خیبرپختونخوا کے سینیئر نائب صدر عید نظر فاروقی کا کہنا تھا، کہ علیزئی قبائل شرپسند ہیں، ان کے خلاف فوری طور پر فوجی اپریشنز کرکے علاقے سے ان کا صفایا کیا جائے، انہوں نے الزام لگایا کہ کرم کے امن و آمان کی تباہی میں ایرانی حکومت مکمل شریک ہے، انہوں بتایا کہ ایران کو بھی سفارتی بنیادوں پر کرم میں شرپسندوں کی سربراہی سے باز رہنے کی ہدایات جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں