پچاس سے زائد سابقہ ریٹائرڈ لیویز اہلکار 06 سال گزرنے کے باوجود پنشن سے محروم ہیں

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم میں پنشنیئرز کے مطابق 2014 میں دیگر ایجنسیوں کی طرح کرم ایجنسی میں بھی دہشت گردی عروج پر تھی اور کرم لیوی فورس کے نوجوان دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں صف اول پر رہی اور کئی نوجوانوں نے نذرانے بھی پیش کئے 2014 میں کرم لیوی فورس کے 135 مختلف عہدوں پر فائز اہلکار ریٹائرمنٹ کیلئے کیلئے تیار تھے لیکن اس وقت کے کمانڈنٹ/ پولیٹیکل ایجنٹ نے ملکی مفاد کی خاطر ان کی ریٹائرمنٹ روک لی کیونکہ ملک میں جاری دہشت گردی کے دوران نئی بھرتی اور پھر انکو تربیت دینے کیلئے کافی وقت درکار تھا اور ان سے اپنی میعاد سے زائد ڈیوٹی کی۔ جب حالات معمول پر آگئے اور ان کو ریٹائرڈ کیا تو اکاؤنٹ/ آڈٹ آفس نے ان کی پنشن روک لی اور کہا کہ میعاد سے زائد حاصل کی گئی تنخواہ واپس کرے حالانکہ کمانڈنٹ نے ملکی مفاد کی خاطر ان کو ریٹائرمنٹ پر جانے سے روکا۔ 125 ریٹائرڈ اہلکاروں میں سے 74 اہلکاروں نے پشاور ہائی کورٹ میں ریکوری اور پنشن نہ دینے کے خلاف اپیل کی جس میں عدالت نے فورا اپیل کنندگان کو پنشن دینے اور ریکوری معاف کرنے کا حکم دیا لیکن 76 افراد نے غریب کی وجہ سے اپیل دائر نہ کر سکی وہ تاحال پنشن سے محروم ہے اور ان کے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں انہوں وزیراعظم اور دیگر متعلقہ اداروں سے نوٹس لینے اور مسلے کے حل کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں