میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) اپریشن ضرب عضب کے بعد شمالی وزیرستان کو ایک بار پھر قبائل کے مابین اراضی کے تنازعات نے سر اُٹھالیا ہے، جس سے علاقے میں ایک اور پریشانی بن گئی ہے،
دو متحارب قبائل دیرنومی اور ذکرخیل قبائل کے مابین 40 سال سے زائد کے عرصہ سے جاری اراضی تنازعہ
جاری تھی، اس دوران 1980 سے 2021تک دونوں قبائل کے مابین بھاری ہتھیاروں سے خونریز جھڑپیں ہوئی ہیں، جس میں اب تک 3 افراد جاں بحق جبکہ 25 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
انتظامیہ نے اراضی کے اس تنازعہ کے پر امن حل کیلئے اے ڈی آر قانون کے تحت قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیدیا، جسمیں ملک میر قادر، ملک حبیب اللہ ، ملک محمد رحمان اور ملک مشتاق شامل تھے، اے ڈی آر کے تحت ثالث مشران نے حدبراری کی نوٹیفیکشن 30 اپریل2021 کو شمالی وزیرستان انتظامیہ کو پیش کیں، شمالی وزیرستان میں اے ڈی آر کا قانون موثر ثابت ہونے کے بعد دیگر درجنوں اراضی کے تنازعات کو حل کرنے کیلئے بھی انتظامیہ سرگرم ہوگئی ہے۔
Load/Hide Comments