صوابی ( دی خیبر ٹائمز سٹی ڈیسک) محلہ میرو کیلئے ہسپتال کے عقب میں ایمرجنسی گیٹ کی بند ش سے مزدور بروقت طبعی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہو گیا ، عوام نے لاش کو ٹوپی تربیلہ روڈ پر رکھ کر ہسپتال انتظامیہ کے خلاف اختجاج کیا ، اے اے سی ٹوپی مہران خان، ایس ایچ او ٹوپی ایوب خان دیگر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچی اس موقع پر شاہ نواز خان،کاشف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اورایمرجنسی گیٹ کو مستقل بند کرنے کی وجہ سے عقب میں ہزاروں گھرانوں کیلئے واحد ایمرجنسی راستہ ہے کورونا وباء کی آڑ میں بند کرکیآئے روز حادثات میں فوت جاتے ہیں اس سے قبل 4افراد طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں روڈ کھولنے کیلئے مصالحتی،میڈیااور انتظامیہ سمیت پولیس نے اہم رول پلے کیا ے اے سی ٹوپی مہران خان اور ایس ایچ ٹوپی ایوب خان نے موقع پر پہنچ کر مشتعل عوام کو دلاسہ دیا اور ڈپٹی کمشنر صوابی ڈی ایچ او صوابی کیساتھ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کی فوری طور پر گیٹ کو ایمرجنسی کیلئے کھول دیا گیاتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عقب میں آباد محلہ میرو موسیٰ خیل میں ایک مزدورسید رحمان کنوئیں میں کام کرہا تھا کہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے بے ہوش ہوا فوری طور پر کنویں سے مقامی لوگوں نے نکال کر ہسپتال میں لانے کی کوشش کی لیکن ہسپتال انتظامیہ نے ایمرجنسی گیٹ کو ویلڈ کے زریعے مستقل بند کیا تھا بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے مزدور سید رحمان محلہ مٹونہ ٹوپی جان بر نہ ہوسکے اور گیٹ کے سامنے جان بحق گئے جس پر مقامی لوگوں نے نعش کو تربیلا ٹوپی روڈ ہملٹ موڑ پر لاکر سڑک بند کردی تھی 3گھنٹے بعد سڑک کو ہر قسم ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
