وزیراعظم اور آرمی چیف کا بنوں کا دورہ، دہشت گردی کے خلاف دوٹوک پیغام

بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک )وزیراعظم پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ہفتہ کے روز بنوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دہشت گردی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم اور آرمی چیف نے جنوبی وزیرستان آپریشن میں شہید ہونے والے 12 بہادر جوانوں کی نمازِ جنازہ میں بھی شرکت کی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں حالیہ دہشت گردی کی لہر، پاک افغان سرحدی صورتحال اور جاری آپریشنز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کو کور کمانڈر پشاور کی جانب سے علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔

وزیراعظم نے نمازِ جنازہ کے بعد کہا کہ پاکستانی قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی حفاظت کے لیے جانیں قربان کرنے والے جوان قوم کے اصل ہیرو ہیں۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے بنوں سی ایم ایچ اسپتال میں زخمی اہلکاروں کی عیادت بھی کی اور ان کے حوصلے کو سراہا۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیتا رہے گا اور اس حوالے سے کسی قسم کا ابہام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان میں موجود ہیں اور انہیں بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کو یہ پیغام دے دیا گیا ہے کہ وہ یا تو خارجیوں کے ساتھ کھڑا ہو یا پاکستان کے ساتھ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کا انخلا قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے پر کسی سیاست یا گمراہ کن بیانیے کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جو عناصر بھارتی یا خارجی پراکسیوں کی سہولت کاری کریں گے، انہیں بھی اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سیکیورٹی اداروں کے مطابق یہ حملے سرحد پار سے منظم کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان نے بارہا عالمی برادری اور افغان حکام کو اس صورتحال سے آگاہ کیا ہے، مگر اسلام آباد کا کہنا ہے کہ ابھی تک مؤثر اقدامات نہیں کیےجائیں گے۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر اقدامات کے لیے تمام ضروری انتظامی اور قانونی فیصلے فوری طور پر کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان ہر صورت اپنے شہریوں کی حفاظت کرے گی اور دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رہیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں