ضلع کرم کے قبائلی عمائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ قیام پاکستان سے قبل بننے والے علی زئی تحصیل کی عمارت کو فعال بنایا جائے

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لوئر کرم کے قبائلی عمائدین ملک دلدار حسین ، ملک ضامین علی ، ملک حاجی انور حسین ، ملک سبطین ، ملک گلاب حسین ، یحییٰ حسین اور دیگر عمائدین نے کہا کہ ضلع کرم کے علاقہ علیزئی کی قیام پاکستان سے قبل تحصیل کا درجہ دیا گیا اور یہاں ہسپتال تعلیمی اداروں سمیت دوسرے ادارے قائم کئے مگر تحصیل کو سہولیات دینے اور عوامی مسائل ختم کرانے کی بجائے یہاں سرکاری دفاتر اور ادارے دوسرے علاقوں کو منتقل کئے جارہے ہیں اور متعلقہ حکام اختیارات کا غلط استعمال کررہے ہیں ذمہ دار حکام فوری نوٹس لیں منظور شدہ نادرہ آفس جلد قائم کیا جائے ہسپتال کو اپ گریڈ کرکے ایمبولینس فراہم کیا جائے اور سٹاف کی کمی دو رکی جائے پوسٹ آفس کو فعال بنایا جائے اور لوئر کرم کے عوام کو زندگی کے تمام تر سہولیات دینے کیلئے علی زئی تحصیل کو بنایا جائے تحصیل دار اور اے سی تعینات کیا جائے اور علی زئی میں عدالتی نظام قائم کیا جائے عمائدین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے ایک طرف علی زئی تحصیل کے حقوق پامال ہورہے ہیں اور صدہ سمیت مین روڈ پر بد امنی کے واقعات کے بعد علی زئی تحصیل کی فعالیت کا کام ناگزیر ہوگیا ہے اس لئے علیزئی میں تھانے کا قیام عمل میں لاکر ایف آئی آر درج کرنے کی سہولت بھی فراہم کی جائے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ پشاور پاراچنار مین شاہراہ کو محفوظ بنایا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں