پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے سابق ایم این اے منیر سید میاں نے کہا ہے کہ بار بار جرگوں اور عدالتی احکامات کے باوجود بعض عناصر انہیں جائیداد کے جھوٹے کیسیز میں الجھا رہے ہیں عدالت اور متعلقہ حکام اس قسم عناصر کے خلاف اقدامات اٹھائیں ۔پاراچنار میں اپنی رہائش گاہ پر قوم جالندھر، شکردرہ، زیڑان اور دیگر علاقوں کے عمائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم این اے منیر سید میاں نے کہا کہ پاراچنار سٹی چیک پوسٹ کے قریب 1975 میں میرے دادا نے اراضی خرید لی تھی اور 1982 میں جب ہم نے پیٹرول پمپ قائم کرنا شروع کر دیا تو مخالف فریق نے مسائل کھڑے کر لئے 1986 میں پولیٹیکل ایجنٹ نے ریونیو سٹاف سے تفصیلی ڈسکشن، ڈاکومنٹس چیک کرنے کے بعد میرے حق میں فیصلہ دیا۔ جس کے بعد حاجی مبارک شاہ اور میجر کمال سید میاں نے ہمارے درمیان راضی نامہ کیا ۔ حمزہ خیل اور مستوخیل قبائل نے پہلے اپنے ناموں پر انتقال درج کر دی جس کے بعد میرے والد کے نام پر انتقال درج کیا گیا ۔چالیس سال سے میرے دادا کے خریدی ہوئی زمین پر میرا قبضہ ہے اور میرے نام پر انتقال ہوا ہے اس کے باوجود قبضہ مافیا گروپ مجھے مختلف طریقوں سے تنگ کررہے ہیں اگر غیر ضروری طریقوں سے تنگ کرنے کا سلسلہ ختم نہ کیا گیا تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ اس موقع پر عجیب حسین ملک نور علی اور دیگر عمائدین نے کہا کہ اگر کسی کا بھی منیر سید میاں کے اراضی پر کوئی دعوی ہو تو عدالتی طریقے سے وہ اپنے حق کا دفاع کر سکتے ہیں بعض عناصر افغانستان اور دوسرے ممالک قوتوں کا آلہ کار بن کر حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں رہنماؤں نے کہا کہ حکومتی ذمہ دار حکام کی موجودگی میں علاقے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی مگر اس کے باوجود غیر قانونی طور پر قبضہ مافیا نے علاقے میں کمرہ تعمیر کیا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جرگوں اور عدالتی احکامات کے باوجود منیر سید میاں کو تنگ کرنا افسوسناک ہے اس قسم غیر قانونی ہتھکنڈوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ رہنماؤں نے پاک فوج انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام سے بھی مطالبہ کیا کہ غیرضروری اور غیر قانونی طور پر سابق ایم این اے منیر سید میاں کو تنگ کرنے اور ان کے جائیداد میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔
