قبائلی ضلع کرم میں 8 افراد کے قتل کا معاملہ جرگہ نے ختم کردیا، مزید خونریزی سے قبائلی اقوام بچ گئے

ضلع کرم کے علاقے ساگو کلے اور شیر جان کلے کے مابین آ ٹھ افراد کے قتل کے واقعے کے بعد مشران کے انتھک کوششوں سے فریقین کے مابین راضی نامہ ہوگیا ہے اور فریقین جرگہ کی کوششوں سے مذید خونریزی سے بچ گئے
گورنر کاٹیج پاراچنار میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ضلع کرم ڈاکٹر آفاق وزیر،ایم پی اے سید اقبال میاں، قومی مشران جرگہ ولی سید میاں، حاجی عابد حسین ، ر کیپٹن علی اکبر، ڈی آئی جی پولیس (ر) سید ارشاد حسین، ملک وقار بنگش ، ابرار جان طوری اور جلال حسین نے کہا کہ اراضی کے تنازعے پر ساگو کلے اور شیر جان کلے کے فریقین کے درمیان ناچاقی پیدا ہوئی اور نوبت خون خرابے تک جا پہنچی اور فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ افراد جانبحق اورزخمی ہوگئے تھے اس دوران لوئر اور اپر کرم کے قومی مشران خصوصآ میاں خاندان کے ولی سید میاں نے مخلصانہ کوششیں کیں اوربہترین کردار آدا کیا اور مزید خون خرابے سے بچ گئے، جرگے نے فریقین کے درمیان جان بحق افراد کو رسم رواج کے تحت 49 جریب اراضی رقبہ کو بطور خون بہا دیا گیا، جبکہ جرگے کے فیصلے کے خلاف ورزی کی صورت میں ایک کروڑ روپے جرمانہ آدا کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اس موقع پر ڈی سی کرم ڈاکٹر آفاق وزیر نے جرگہ ممبران کا شکریہ آدا کرتے ہوئے ان میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کردئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں