کوئٹہ جلسہ سے نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرینگے، بلاول گلگت بلتستان میں سیاسی مصروفیت کے باعث شرکت نہیں کرسکینگے

اسلام آباد ( شاکر سولنگی سے ) کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے تیسرے جلسے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، میاں نواز شریف وڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کریں گے، بلاول بھٹو زرداری گلگت بلتستان کے انتخابی مہم میں مصروف ہونے کے باعث کوئٹہ جلسے میں شرکت نہیں کر سکیں گے، مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان سمیت پی ڈی ایم کی تمام قیادت کوئٹہ پہنچ گئی، رکن قومی اسمبلی اور پختون تحفظ موومنٹ کے رہنماء محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا، بلوچستان حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ محسن داوڑ پر نوے روز کے لئے صوبے میں داخلے پر پابندی ہوگی، تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے تیسرے بڑے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے اس جلسے کی میزبانی جے یو آئی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کر رہی ہیں، کوئٹہ جلسے میں شرکت کے لئے ملک کے دور دراز علاقوں سے اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں کے قافلے کوئٹہ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، اس کے ساتھ پی ڈی ایم کے قائدین بھی کوئٹہ پہنچ گئے ہیں، پی ڈی ایم کے سربراہ اور کوئٹہ جلسے کے میزبان مولانا فضل الرحمان کوئٹہ پہنچ چکے ہیں، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز بھی کوئٹہ پہنچ چکی ہیں، جہاں مریم نواز نے پارٹی کے مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں، شاہد خاقان عباسی، اور راجہ پرویز اشرف سمیت پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین بھی کوئٹہ پہنچ گئے ہیں، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف لندن سے وڈیو لنک کے ذریعے کوئٹہ جلسے سے خطاب کریں گے، مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی نے بھی میاں نواز شریف کے خطاب سے متعلق تصدیق کردی ہے، جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری گلگت بلتستان کے پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم میں مصروف ہونے کے باعث کوئٹہ کے جلسے میں شرکت نہیں کرسکیں گے، تاہم بلاول بھٹو زرداری کے گلگت بلتستان سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے لئے انتظامات بھی کرلئے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کے رہنماء اور پی ڈی ایم کے سینئر نائب صدر راجہ پرویز اشرف نے کوئٹہ روانگی سے قبل “دی خیبر ٹائم ” کو بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے انتظامات تو مکمل کرلئے گئے ہیں، تاہم گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ کے مسائل بھی ہیں، اگر انٹر نیٹ کا مسئلہ نہ ہوا تو بلاول بھٹو وڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے ضرور خطاب کریں گے، کوئٹہ جلسے کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے حفاظتی انتظامات بھی سخت کر دیئے ہیں، کوئٹہ میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کی جارہی ہے، ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جارہی ہے، ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی قیادت کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کردی گئی ہیں، جس ہوٹل میں پی ڈی ایم کی قیادت قیام کر رہی ہے، اس ہوٹل کو سکیورٹی حصار میں لے لیا گیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ پر نوے روز کے لئے صوبے میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔ پی ڈی ایم رہنماؤں نے محسن داوڑ کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر روکنے اور جلسے میں شرکت کرنے کی اجازت نہ دینے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومتی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں