قبائلی ضلع خیبر کے ڈی پی او نے چیک پوسٹوں پر کرپشن کے الزام میں 17 پولیس اہلکار برخاست، 50 کو سسپینڈ کردیا

ضلع خیبر ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) ڈی پی او خیبر ڈاکٹر محمد اقبال نے چیک پوسٹوں پر کرپشن کے الزام میں 17 پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کردیا اور 50 اہلکاروں کو سسپینڈ کردیا گیاہے، تھانہ جمرود اور لنڈیکوتل کے چیک پوسٹوں پر تعنیات اہلکاروں پر الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او ڈاکٹر محمد اقبال نے محکمانہ کاروائی کرتے ہوئے 17 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کردیا جبکہ 50 اہلکاروں کو سسپینڈ کردیا ہے، ڈی پی او کا کہنا ہے، کہ آئی جی خیبرپختونخوا پولیس ثناء اللہ عباسی کے واضع احکامات کے مطابق کرپشن اور منشیات فروشوں کے ساتھ راوابط اور منشیات کا دھندا کرنے والوں کو کسی بھی طور پر خیبر پولیس میں برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اور خیبر پولیس سے بھی کالے بھیڑوں کا خاتمہ کردیا جائیگا۔ ایسے اہلکاروں کی خیبر پولیس میں کوئی گنجائش نہیں رہی جو محکمہ کے لیے بدنامی کا باعث بن رہی ہیں، رشوت خوری بدعنوانی اور دیگر جرائم میں ملوث اہلکاروں کو خیبر پولیس سے نکال باہر کردیا جائیگا، اور خود احتسابی کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔ واضح رہے کہ قبائلی اضلاع کا صوبے میں انضمام سے قبل تمام قبائلی اضلا ع میں سب سے ذیادہ رشوت ضلع خیبر کے اسی پاک افغان شاہراہ پر واقع خاصہ دار کے چیک پوسٹوں پر لیا جاتا تھا، یہی پولیس کبھی خاصہ دار ہواکرتے تھے، جو دن رات ایک کرکے پیسے بٹورتے رہے، ڈی سی کی جگہ یہاں پولیٹیکل ایجنٹ ہو اکرتا تھا، جس کی تعیناتی براہ راست گورنر خیبرپختونخوا کرتے تھے، جہاں اسی خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ کی تعیناتی کا سب سے ذیادہ ریٹ چلتا تھا، تاہم اب قبائلی اضلاع کا صوبے میں انضمام کے بعد حالات تبدیل ہوتے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں