میرانشاہ (دی خیبر ٹائمز نیوز ڈیسک)
شمالی وزیرستان کی پسماندہ تحصیل دوسلی کے سیاسی، سماجی اور قبائلی رہنماؤں نے میرانشاہ پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت، پی ٹی اے، وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی اور مقامی سول و عسکری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل دوسلی میں فوری طور پر جدید انٹرنیٹ سروسز بشمول 3G/4G اور وائی فائی سہولیات فراہم کی جائیں، اور کمزور موبائل سگنلز کی بہتری کے لیے مزید ٹاورز نصب کیے جائیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تحصیل دوسلی ایک باشعور لیکن بدقسمتی سے نظرانداز شدہ علاقہ ہے جو کئی برسوں سے بنیادی سہولیات سے محروم چلا آ رہا ہے۔ آپریشن ضرب عضب کے بعد جہاں شمالی وزیرستان کی دیگر تحصیلوں میں ترقیاتی منصوبے متعارف ہوئے، وہاں دوسلی کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے بارہا جرگوں اور پُرامن احتجاج کے ذریعے اپنے مسائل اعلیٰ حکام کے گوش گزار کیے، مگر تا حال کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دوسلی میں موبائل سروس انتہائی کمزور ہے، انٹرنیٹ سروس بالکل ناپید ہے، جس سے تعلیم، صحت، روزگار، تجارت، ایمرجنسی سروسز اور نوجوانوں کے فری لانسنگ مواقع بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ “ہم کوئی آسائش نہیں بلکہ اپنا آئینی و بنیادی حق مانگ رہے ہیں۔ ہمارے طالبعلم آن لائن تعلیم سے محروم ہیں، مریض ایمرجنسی میں بروقت طبی مشورہ نہیں لے سکتے، نوجوان فری لانسنگ اور اسکالرشپس کے مواقعوں سے محروم ہیں۔ جبکہ ریاست ‘ڈیجیٹل پاکستان’ کے نعرے لگا رہی ہے اور ہم انٹرنیٹ جیسے بنیادی حق کو ترس رہے ہیں۔”
انہوں نے ریاستی و ضلعی انتظامیہ، وزیرستان میں تعینات سیکیورٹی فورسز، سیون ڈویژن جی او سی، اور تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ دوسلی میں فوری انٹرنیٹ سروسز کی بحالی کو یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر ہم قانونی و آئینی طریقوں سے عدالت اور دیگر فورمز پر جانے پر مجبور ہوں گے۔
پریس کانفرنس میں دوسلی سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے، بلدیاتی نمائندگان، قبائلی مشران، نوجوانان اور دیگر مکاتب فکر کے افراد شریک تھے، جنہوں نے متفقہ طور پر حکومت سے اس اہم مسئلے کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔