شمالی وزیرستان کے سرد علاقوں کے پہاڑیوں نے برف باری کی سفید چادر اڑھ لی، سردی میں اضافہ، کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئی

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں موسم سرما کی پہلی برفباری، دتہ خیل اور آس پاس کی پہاڑیوں نے سفید چادر اُوڑھ لی، علاقے میں شدید سردی کی وجہ سے روزمرہ کے معمولات ٹھپ ہو کر رہ گئیں ہیں۔ شمالی وزیرستان کے دور افتادہ علاقے دتہ خیل سے ایک آئے ہوئے شہریوں کے مطابق گزشتہ روز سے دتہ خیل کے ساتھ ملحقہ شوئیدر نامی پہاڑی، شوال اور سپین غر پر موسم سرما کی پہلی برفباری شروع ہوگئی جس سے علاقہ شدید سردی کی لپیٹ میں اگیا ہے۔ عابد خان کے مطابق شدید سردی کے باعث پانی کے بہاؤ میں بھی خلل پڑ رہا ہے جبکہ اکثر لوگ گھروں کے اندر رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ایک اور مقامی شخص ضیا ء الحق نے بتایا کہ پہاڑوں سے ایندھن کی لکڑیاں لانے پر پابندی کی وجہ سے علاقے میں اس موسم میں عام استعمال ہونے والی گرم انگھیٹی جس کو مقامی طور پر بخاری کہا جاتا ہے کا استعمال بھی بہت حد تک کم ہو چکا ہے کیونکہ لوگ اپنی استعمال کی لکڑیاں بنوں اور میرانشاہ سے مہنگے داموں خرید کر لاتے ہیں جس سے بخاری جلانا ممکن نہیں۔ شوال، دتہ خیل اور رزمک شمالی وزیرستان کے سرد ترین علاقوں میں سے ہیں جہاں موسم کی شدت سے بچنے کیلئے گھر کے اندر ہر کمرے میں گرم بخاری کا عام استعمال کیا جا رہا ہے تاہم حکومت نے ان علاقوں میں درختوں کی کٹائی پر پابندی لگائی ہے جس کے بعد لوگوں کو بخاری جلانا ممکن نہیں رہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں