پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) مقامی زرائع کے مطابق قبائلی ضلع کرم کے سرحدی گاؤں مالی خیل میں ایف سی اہلکاروں نے مخبری پر امیر حمزہ نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارا اس دوران گاؤں کے لوگ بھی اکٹھے ہو گئے اور ایف سی اہلکاروں کے ساتھ مبینہ طورپر چادر اور چار دیواری کی تقدس کو پامال کرنے سے روکا، تلخ کلامی ہوئی اور پتھراؤ تک نوبت آنے کے بعد ایف سی اہلکاروں نے فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار پہنچا دیا گیا، زخمیوں میں یعقوب علی نامی شخص راستے میں جبکہ حجاب حسین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے، دیگر چار زخمی افراد میں عادل حسین ، معراج حسین ، سفر علی ، لجبر حسین بھی شامل ہیں۔
ضلع کرم سے پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی ساجد طوری اور طوری بنگش قبائل کے رہنما حاجی سردار حسین نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا ہے اور واقعے کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، رہنماؤں نے کہا کہ اگر کاروائی سے قبل علاقے کے عمائدین کو اعتماد میں لیا جاتا تو اس قسم افسوس ناک واقعہ پیش نہ آتا رہنماؤں نے کہا کہ ضلع کرم میں ایف سی کی جانب سے مختلف مواقع پر عوام پر فائرنگ کے واقعات میں کئی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں ایف سی اور عوام کے مابین پہلے سے بد مزگی کی اطلاعات موصول ہورہے ہیں، مقامی رہنماؤں نے کہا کہ مستقبل میں اس قسم واقعات کی تدارک اور بدمزگی کے خاتمے کیلئے حکام سے رابطے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
