ختم نبوت کانفرنس سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

پشاور ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) ختم نبوت کانفرنس کے اعلان سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔تمام اپوزیشن کی بڑی پارٹیوں کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ ہمیں مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں چلنا ہو گا کیونکہ اُن کے بغیر پاکستانی سیاست نامکمل ہے‘اپوزیشن کی تمام بڑی پارٹیاں مولانا فضل الرحمن سے رابطوں میں ہے اور مولانا کی سیاست کی قائل ہے، اسمبلی کے باہر حکومت کے لئے مولانا صاحب زیادہ خطرناک ثابت ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے رہنما ارباب محمد فاروق جان نے ایک وفد کے ہمراہ جے یو آئی کے ضلع سوات کے صدر مولانا فتح اللہ کے ساتھ سوات میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کے دیگر ارکان میں ارباب لائق جان‘ سابق صوبائی وزیر مولانا امان اللہ حقانی‘حاجی زبیر علی‘اورنگزیب خان سوڑیزئی اورکار چوائس موٹر شوروم کے مالک سجاد خان شامل تھے۔ اس موقع پرمولانا فتح اللہ سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رہنما ارباب فاروق جان نے کہا کہ‘ جمعیت علماء اسلام کی آل پارٹیز کانفرنس سے حکومتی ایوانوں میں ہل چہل مچی ہوئی ہے۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمن کی نظریاتی سیاست کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ اُن کے خلاف مخالفین پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ مولانا صاحب نے مریم نواز کی گاڑی پر پتھراؤ کی مذمت کی ہے جبکہ کراچی میں جماعت اسلامی کی ریلی میں بم دھماکے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے‘ ہم ایسے بے سر و پا پروپیگنڈہ کرنے والے کسی پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں‘ ایسے پروپیگنڈوں سے مولانا صاحب کی اہمیت کو کم نہیں کیا جا سکتا۔ دوران ملاقات اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ 7 ستمبر کو پشاور میں منعقد ہونے والی ختم نبوت کانفرنس میں پشاور سمیت نوشہرہ‘سوات‘ ملاکنڈ‘ صوابی‘ چارسدہ‘ مردان‘ کوہاٹ‘ ہنگو‘ مومند‘ خیبر‘ اورکزئی‘ کرم‘ کرک اور بنوں کے اضلاع سے جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں کی بھرپور شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ ارباب فاروق جان نے مولانا فتح اللہ کو خصوصی دعوت دی کہ وہ ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کے لئے پشاور ضرور تشریف لائیں۔ مولانا فتح اللہ نے ارباب فاروق جان کی دعوت قبول کی اور شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جے یو آئی کے لئے ارباب فاروق جان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ارباب فاروق جان کی سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر پارٹی کی تشہیر پر مولانا فتح اللہ نے تعریف کی اور کہاکہ جس انداز سے وہ سیاسی امور چلا رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب پشاور جمعیت علماء اسلام کا گڑھ بن جائے گا۔ آخر میں ارباب فاروق جان نے مولانا فتح اللہ کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں