نظام کی تبدیلی ہی پاکستان کو آگے بڑھا سکتی ہے، آزمودہ جماعتیں نہیں: حافظ نعیم الرحمان

مردان ( دی خیبرٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک ) علمائے کرام کا کردار فیصلہ کن ہے، امتِ مسلمہ کو اجتماعیت پر متحد ہونا ہوگا ، امیر جماعتِ اسلامی کا مردان میں خطاب
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی چہروں یا سیاسی جماعتوں کی تبدیلی سے نہیں، بلکہ ملک کے فرسودہ اور استحصالی نظام کے خاتمے سے وابستہ ہے۔
وہ جامعہ مفتاح العلوم، شیرگڑھ (مردان) میں علمائے کرام کی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دو فیصد سے بھی کم اشرافیہ نے 98 فیصد عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ “ہماری معیشت، زراعت، صنعت، عدلیہ اور پولیس کے نظام میں بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں،” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، کہ اسلامی تحریک سے وابستہ علما مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر اسلامی نظام کے قیام کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے شرکاء کو نومبر میں مینارِ پاکستان کے سائے تلے ہونے والے جماعتِ اسلامی کے سہ روزہ اجتماعِ عام میں شرکت کی دعوت دی، جسے انہوں نے “ملکی تبدیلی کا نقطۂ آغاز” قرار دیا۔
امیرِ جماعت نے کہا کہ علما کو جدید فکری رجحانات اور عالمی نظریات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ “سیکولرازم، لبرل ازم، کیپیٹل ازم اور مغربی فکر کو سمجھے بغیر ہم اسلام کا پیغام مؤثر انداز میں نہیں پہنچا سکتے،
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں فلسطین کے لیے ہمدردی کی لہر دراصل حماس اور اہلِ غزہ کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ “یہ موقع اسلام کے پیغامِ عدل و رحمت کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے،” انہوں نے کہا۔
حافظ نعیم الرحمان نے بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صبر و استقامت کے نتیجے میں اب اللہ تعالیٰ نے اسلامی تحریک کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں۔
انہوں نے مسلم دنیا کے حکمرانوں کو عالمی طاقتوں کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امتِ مسلمہ کو اجتماعیت کے اصول پر متحد ہونا چاہیے۔ “یہ ذمہ داری سب سے زیادہ علما کے کاندھوں پر عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام سے جڑیں اور ان کی رہنمائی کریں،” انہوں نے کہا، کہ پاکستان کا حکمران طبقہ بری طرح ناکام ہو چکا ہے اور عوام اب ان کے تسلط سے نجات چاہتے ہیں۔ “قوم کو مخلص قیادت کی ضرورت ہے، اور موجودہ حالات میں یہ کردار صرف جماعتِ اسلامی ادا کر سکتی ہے،” انہوں نے دعویٰ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں