شمالی وزیرستان میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کیخلاف عیدک کے مقام پر دھرنا چوتھے روز بھی جاری

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں گذشتہ روز شہید کئے جانے والے جے یو آئی کے آمیر قاری سمیع الدین اور ان کے ساتھی مولانا نعمان کی شہادت کے بعد شمالی وزیرستان کے عیدک قبیلے نے دھرنے کا اعلان کیا جس میں شمالی وزیرستان کے وزیر اور داوڑ قبائل نے حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دھرنا شروع کیا، 6 روز قبل میرعلی کے گاؤں عیدک میں شروع کئے والے دھرنے میں وزیرستان سیاسی اتحاد ، یوتھ آف وزیرستان کے علاوہ دیگر قبائلی جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لے رہی ہے، دھرنے کے شراکا کا کہنا ہے، کہ 2018 سے شروع ہونے والے ٹارگٹ کلنگ میں اب تک 500 کے قریب عام شہری شہید ہوگئے ہیں، پشتون تحفظ مؤومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے غیرملکی ریڈیو سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہے، کہ اب تک جتنے بھی لوگ قتل جاچکے ہیں، ہر ایک کی نامعلوم افراد کے خلاف رپورٹ درج کیا گیا ہے، سرکاری رپورٹ میں ہر واقعے کی تحقیقات شروع کیا ہے، مگر یہ وہ تحقیقات ہیں، جس کا اب تک نہ تو تحقیقات ہوئے ہیں، اور نہ ہی مستقبل میں ان سے کوئی امید ہے، شمالی وزیرستان سے صوبائی اسمبلی کے ممبر میرکلام وزیر نے وحدت نیوز کے خصوصی شو میں کہا ہے، کہ شمالی وزیرستان میں 50 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار فرائض انجام دے رہی ہیں، تاہم اب تک وہ بھی ناکامی کا سامنا کررہی ہیں،
دھرنے سے مقررین کا کہنا تھا، کہ مستقل قیام امن تک ان کا پر امن دھرنا جاری رہیگا، ان کا کہنا تھا کہ جوانوں کے جنازے اٹھا اٹھاکر مزید تھک گئے ہیں،

اپنا تبصرہ بھیجیں