شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جاری دھرنا دوسرے ہفتے میں داخل

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) دھرنے میں قبائلی عمائدین ، سول سوسائٹی، سیاسی پارٹیوں کے وزیرستان سیاسی اتحاد اور یوتھ آف وزیرستان کے ممبران شریک ہوئے ۔
دھرنے کے دوران عمائدین کا کہنا ہے، کہ شمالی وزیرستان کو زبح خانہ بنایا گیا ہے، یہاں کوئی بھی شخص غیر محفوظ ہیں، ٹارگٹ کلرز کالے شیشے کی گاڑیوں میں سرعام گھومتے نظر آرہے ہیں، جبکہ اس کی تدارک کیلئے یہاں شمالی وزیرستان میں پچاس ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار فرائض دے رہے ہیں، لیکن وہ ابھی تک لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہے ہیں، مقررین کا یہ بھی کہنا ہے، کہ اب تک پانچ سو شہری شہید ہوچکے ہیں، جس کی خون رائیگاں نہیں ہونے دینگے، دھرنے سے مقررین کا یہ بھی کہنا ہے، کہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جاری دھرنا امن کے قیام اور ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے تک جاری رہیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں