شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کا ایک اور اندوہناک واقعہ، دو خواتین قتل


شمالی وزیرستان (نمائندہ خصوصی) شمالی وزیرستان کے گاؤں حکیم خیل میں نامعلوم مسلح نقاب پوش افراد نے ایک گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے دو خواتین کو بے دردی سے قتل کردیا۔ واقعہ کے بعد حملہ آور باآسانی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ مقامی لوگ اور سیکیورٹی ادارے واقعے پر شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ حضرت اللہ نامی حکیم خیل کے مقامی رہائشی کے گھر میں پیش آیا۔ نامعلوم حملہ آور رات کی تاریکی میں گھر میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کرکے دو خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ مقتول خواتین کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی، تاہم مقامی ذرائع کے مطابق دونوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، جبکہ مقامی افراد نے سیکیورٹی اداروں کی مبینہ ناکامی پر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ علاقے میں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہو رہے ہیں، لیکن قاتل ہر بار باآسانی فرار ہو جاتے ہیں، اور کسی بھی کیس میں پیشرفت نہ ہونے کے برابر ہے۔

شمالی وزیرستان میں گزشتہ چند ماہ سے ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ریاستی عملداری ختم ہوتی جا رہی ہے، جبکہ مسلح نقاب پوش افراد دیہاتوں اور بازاروں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ عام شہری اپنے گھروں میں بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے۔ ہر طرف خوف کا عالم ہے، اور لوگ جوق در جوق اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔

سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر شمالی وزیرستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے، قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اب تک کسی گروہ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا


اپنا تبصرہ بھیجیں