عمران خان نے سینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی، جیل میں رہتے ہوئے پارٹی کو احتجاجی تحریک چلانے کی ہدایت

رہائی کے بعد جیل میں ظلم ڈھانے والے افسران اور متعلقہ حکام کو چھوڑوں گا نہیں” عمران خان کا اہم بیان

پشاور ( دی خیبرٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں قید کے دوران سینیٹ انتخابات کے لیے پارٹی امیدواروں کی ترجیحی فائنل فہرست جاری کردی۔ انہوں نے **ثانیہ نشتر کی خالی کردہ نشست پر مشعال یوسفزئی کے نام کو حتمی شکل دیتے ہوئے دیگر اہم امیدواروں کی منظوری بھی دیدی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو **فوری ملک گیر احتجاجی تحریک** شروع کرنے کی ہدایات جاری کیں اور پارٹی کی اندرونی تقسیم پر سخت غصے کا اظہار کیا۔
سینیٹ امیدواروں کی حتمی فہرست: نشست وار تفصیلات
عمران خان کی جاری کردہ ترجیحی فہرست کے مطابق :


جنرل نشستیں مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی ،  پیر نورالحق قادری
ٹیکنوکریٹ نشست : اعظم سواتی
خواتین کی نشست : روبینہ ناز
خالی شدہ نشست (ثانیہ نشتر) مشعال یوسفزئی

یہ فہرست بیرسٹر سیف کی جیل میں عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران حتمی شکل دی گئی، جس میں سینیٹ انتخابات اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت بھی شامل تھی .

جیل میں انسانی حقوق کی پامالی: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر تشویشناک الزامات
بیرسٹر سیف نے عمران خان سے ملاقات کے بعد جیل انتظامیہ کے سنگین رویے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ :
عمران خان کو **تنہائی کی سلاخوں** میں رکھا گیا ہے، جہاں انہیں بنیادی سہولیات جیسے ٹی وی، اخبار، کتابیں اور صاف کپڑے تک میسر نہیں۔
انہیں بیرونی دنیا سے مکمل طور پر “کاٹ دیا گیا” ہے، حتیٰ کہ وزیراعلیٰ کے لاہور دورے اور احتجاجی سرگرمیوں سے بھی بے خبر رکھا گیا۔
– بشریٰ بی بی کو “گندا پانی” دیا جا رہا ہے اور ان کی خوراک میں جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ گزشتہ دنوں انہیں زہریلے کیڑے نے کاٹا، جس سے وہ ایک ہفتہ تک بیمار رہیں۔

عمران خان نے واضح کیا کہ رہائی کے بعد وہ جیل میں ظلم ڈھانے والے افسران اور حکام کو قانون کے شکنجے میں کس لیں گے .

احتجاجی تحریک کی فوری ہدایت: پارٹی قیادت پر سخت تنبیہ کیا ہے،
ملاقات کے دوران عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو درج ذیل ہدایات جاری کیں :
1. فوری احتجاج: وزیراعلیٰ اور تمام ذمہ داران کو ملک گیر احتجاجی تحریک فوری شروع کرنے کا حکم۔
2. پارٹی اتحاد: رہنماؤں کو باہمی تنقید اور سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف مہم چلانے سے سختی سے منع کیا گیا۔
3. بیانیہ کنٹرول: سوشل میڈیا کو “پارٹی کا بیانیہ مضبوط بنانے” کے لیے استعمال کرنے کی تاکید۔

انہوں نے پارٹی رہنماؤں کے درمیان بیان بازی اور اندرونی تقسیم پر سخت غصے اور افسوس کا اظہار کیا۔

ملاقات کی غیر منکشف تفصیلات
ذرائع کے مطابق، بیرسٹر سیف نے عمران خان کو صوبائی بجٹ اور سیاسی حالات سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر سینیٹ امیدواروں کی نامزدگی پر تفصیلی مشاورت کے بعد مشعال یوسفزئی سمیت تمام ناموں کو حتمی شکل دی گئی . ملاقات میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ تمام تر اذیت کے باوجود عمران خان اور بشریٰ بی بی کے حوصلے بلند ہیں .


عمران خان کی ہدایات کے بعد پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ اور دیگر رہنما فوری احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے پر تیار ہیں۔ سینیٹ انتخابات میں دیے گئے امیدواروں کی فہرست پارٹی کی اقلیتی صوبوں میں مضبوطی کی حکمت عملی کو ظاہر کرتی ہے، جہاں پیر نورالحق قادری جیسے رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے . ساتھ ہی، جیل میں انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات بین الاقوامی دباؤ کا سبب بن سکتے ہیں۔

“تمام رہنما احتجاجی تحریک کے لیے متحد اور یکسو رہنے کی ہدایات”

اپنا تبصرہ بھیجیں