قبائلی ضلع مہمند میں بھاولے کتوں کا راج، ہسپتال میں ویکسین ناپید، عوام پریشان

غلنئی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) تحصیل حلیمزئی کے رہائشی حیات خان نے مہمندپریس کلب میں اپنے فریادبیان کرتے ہوئے کہا، کہ اسلام آباد میں محنت مزدوری کے دوران چند عرصہ قبل بھاولے کتے نے کاٹ لیا، وہاں پر اپنے خرچہ پندرہ سو روپے پر دو انجکشن لگائے اور باقی علاج کے لئے آبائی گاؤں واپس ہوئے، مگر ہیڈکوارٹر غلنئی میں بھاولے کتے کاٹنے انجکشن کی عدم دستیابی پر مایوس ہو کر مہمند پریس کلب پہنچ گئے، انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ دس روپے پرچے وصولی کے بعدہسپتال میں دوائی نام کی کوئی اشیا دستیاب نہیں۔ چونکہ علاج معالجے کی بڑی عمارت میں دوائیوں کی عدم دستیابی مایوس کن ہے اور آئندہ ان جیسے غریب مریض بھی پرائیویٹ علاج کرنے پر مجبور ہونگے، انہوں نے عوامی نمائندوں سے غلنئی ہسپتال کی ناگفتہ بہ صورتحال کے اصلاح واحوال کا مطالبہ کیا، جبکہ دوسرے طرف علاقہ میں آوارہ کتوں کا جھنڈیں پھیررہے ہیں، اور عوام کی پالتو جانوروں کو چیڑ پھاڑ کر ہلاک کر دیتے ہیں۔جس سے لوگوں کو بڑی مالی خسارہ سامنا کرنا پڑتا ہے، یاد رہے کہ غلنئی بازار، یکہ غنڈ، میاں منڈی، چاندہ بازار، لکڑے اور آٹا بازار آوارہ کتوں کی اما جگاہ بن چکے ہیں، اور کتوں میں چمڑے سمیت مختلف امراض پائے جاتے ہیں، جس سے انسانوں اور پالتو جانوروں کو منتقل ہونے کا خدشہ لاحق ہے، مقامی لوگوں نے متعلقہ محکموں سے آوارہ کتوں کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں