خیبر ٹیچنگ ہسپتال 1000 بیریاٹرک سرجریز مکمل کرنے والا پاکستان کا پہلا ہسپتال بن گیا

پشاور( پ ر ) خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتال خیبر ٹیچنگ ہسپتال نے نیا ریکارڈ بناتے ہوئے ایک ہزار بیریاٹرک سرجریز کی بڑی تعداد مکمل کر کے پاکستان میں نمایاں حیژیت ھاصل کر لی ،،تاریخی کامیابی پر ہسپتال کے آڈیٹوریم میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب کے مہمانِ خصوصی خیبر پختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی ایڈوکیٹ نے شرکت کی ۔تقریب کے موقع پر اپنی تقریر میں انہوں نے سرجری ڈیپارٹمنٹ اور ہسپتال انتطامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تمام ٹیم کو مبارک باد دی ۔انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم خیبر پختونخوا حکومت کی اولین ترجیحات ہیں جس کے لیے حکومت دن رات محنت کر رہی ہے۔مشیر صحت نے کہا کہ ہسپتال کے مختلف مسائل، جیسے نئے بورڈ کی تشکیل ، اہم وسائل کی فراہمی، ضروری عملے کی بھرتی اور ضلعی سطح کے اسپتالوں کے قیام کے ذریعے ایل آر ایچ، ایچ ایم سی اور کے ٹی ایچ جیسے اداروں پر مریضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ایک ہزار بیریاٹرک سرجری کرنے والے پروفیسر زرین اور ان کی ٹیم کی محنت کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی تقریب کے انعقاد کے بھی اعلان کیا۔
معروف لیپروسکوپک اور جنرل سرجن، پروفیسر ڈاکٹر محمد زرین نے ڈین کے ایم سی، چیئرمین سرجری ڈیپارٹمنٹ اور انتظامیہ کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ کامیابی محنت اور لگن کی بدولت ممکن ہوئی۔ آخر میں، انہوں نے مشیر صحت سے درخواست کی کہ کے ٹی ایچ میں بیریاٹرک سرجری یونٹ کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کریں اور غریب عوام کے لیے صحت سہولت کارڈ میں سرجریوں کو شامل کیا جائے۔
تقریب کے موقع پر کے ٹی ایچ کے سرجری ڈیپارٹمنٹ کے چیئر پرسن ، پروفیسر ماہ منیر خان اور میڈیکل ڈائیریکٹرپروفیسر ڈاکٹر محمد ایاز خان نے اس شاندار کامیابی پر سرجری ڈیپارٹمنٹ کو مبارکباد پیش کی۔ اور محکمہ صحت اور سوبائی حکومت سے در خواست کی اس نوعیت کی اہم سرجریز اور دیگر بہترین صحت سہولیات کی فراہمی کے لیے حکومت فنڈز فراہم کریں تاکہ علاج معالجہ کا یہ سلسلہ جاری رہے۔

پروفیسر ڈاکٹر عمران مروت اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نثار احمد نے نے زندگی بدلنے والی ان سرجریوں کے موٹاپے سے جڑی بیماریوں کے علاج میں گہرے اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات جیسے اینستھیزیا، کارڈیالوجی، اینڈوکرائنالوجی، پلمونولوجی، سائیکیٹری اور میڈیسن کی ٹیم ورک کی تعریف کی، جس کی بدولت یہ معجزہ ممکن ہوا۔ تقریب کے اختتام پر ایک کیک کاٹا گیا، جس میں کنسلٹنٹس، فیکلٹی ممبرز، اسٹاف اور طلباء نے شرکت کی اور اس شاندار کامیابی کا جشن منایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں