الخدمت فاونڈیشن نے سیلاب میں جانبحق تمام افراد کے یتیم بچوں کی کفالت کااعلان کردیا

الخدمت فاونڈیشن کے صوباٸی صدر خالدوقاص نے صوباٸی جنرل سیکرٹری شاکر صدیقی ،ناٸب صدر فدامحمد ضلعی صدرارباب عبدالحسیب اور صوباٸی میڈیا منیجر نورالواحدجدون کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ھوٸے کہا ھے کہ حالیہ سیلاب ملک کی تاریخ کاسب سے بڑا سانحہ تھا جس کے موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار پہلے دن سے میدان عمل میں ہیں اور ابتداء میں سیلاب کے موقع پر ریسکیوکے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر لوگوں کو خوراک اور پینے کا صاف پانی فراہم کرنے اور سیلاب میں گھیرے لوگوں کو باحفاظت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ الخدمت فاؤندیشن کے رضاکاروں نے متاثرین کو کھانے پینے کے اشیاء کے علاوہ دیگر ضروری سامان کی فراہمی بھی یقینی بنائی ہے۔سیلاب سے صوبہ خیبر پختونخوا کے کل 17اضلاع متاثرہ ہوئے ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن کے 7 ہزار سے زائد تجربہ کار رضاکاروں نے ایمرجنسی ریسکیوکے دوران سیلاب میں گھیرے6ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ اب تک الخدمت فاؤنڈیشن نے11 ٹینٹ ویلیج،دو ٹینٹ سکول اور12چیئرلفٹس کی تنصیب عمل میں لائی ہے.3250مساجد،سکولوں اور گھروں کی صفائی کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔۔63104ہزار سے زائدمتاثرہ گھرانوں میں ایک ماہ کے خشک راشن پرمبنی فوڈ پیکجزتقسیم کئے گئے ہیں۔متاثرین کو اب تک 2540سے زائد دیگیں پکاپکایا کھانا فراہم کیا گیا ہے جن سے 2لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوئے ہیں۔2618خیمے،3346ترپالیں،2576مچھر دانیاں،کمبل بستروں،سرہانے اور رضائیوں پر مشتمل 4000ونٹر پیکجزاور 5178کیچن سیٹ ودیگر ضروری اشیاء بھی متاثرین کو مہیا کئے گئے ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن نے الخدمت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی روک تھام کے سلسلے میں 163فری میڈیکل کیمپس بھی لگائے ہیں جہاں پر تجربہ کارڈاکٹروں اور طبی عملہ پر مشتمل ٹیم نے 73644سے زائد مریضوں کو مفت طبی ریلیف اور ادویات بھی فراہم کئے ہیں۔خواتین کے لئے 5200ہائی جین کٹ فراہم کئے گئے ہیں۔واٹر ٹینکرز کے زریعے 30لاکھ پچاس ہزار لیٹرسے زائدپینے کا صاف پانی فراہم کیا گیاجبکہ سیلاب سے آلودہ ہونے والے صاف پانی کے650منصوبوں کو دوبارہ کارآمد بنایا گیا ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن نے خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کو اب تک ایک ارب روپے سے زائدمالیت کا ریلیف نقد اور امدادی اشیاء کی صورت میں متاثرین کو فراہم کیا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
انہوں نے کہا ھے کہ حالیہ سیلاب ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا قدرتی سانحہ ہے جس سے ہونے والے نقصانات کا حجم 2010ء کے تباہ کن سیلاب سے بہت زیادہ ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن نے ریسکیو اور ایمرجنسی ریلیف کے بعد اب متاثرہ علاقوں میں قلیل المعیاد اور طویل المعیاد منصوبوں پر مشتمل بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب میں جان بحق ہونے والے افراد کے یتیم بچوں کی مکمل کفالت کا اعلان کیا ہے۔الخدمت نے اس پورے ریلیف آپریشن میں متاثرین کی بھرپور خدمت کرنے والے صوبہ بھر کے رضاکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے عنقریب پشاور میں رضاکار کنونشن کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے جس میں ان رضاکاروں کو شیلڈز اور سرٹیفیکٹ دیئے جائیں گے۔ہم اس پریس کانفرنس کی وساطت سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر متاثر ہونے والے مساجد،تعلیمی اداروں اور دینی مدارس کی فوری بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائے۔سیلاب سے تباہ ہونے والے مکانات،تعلیمی اداروں،مدارس اورمساجد کے یوٹیلٹی بلز معاف کیے جائیں اور متاثرین کے ساتھ گھروں کی بحالی میں مالی تعاون کیا جائے۔نیز بحالی اور تعمیر نو کے اس اہم مرحلے میں حکومت غیر سرکاری فلاحی اداروں کے لئے ایک ضابطہ کار وضح کریں اور باہمی کوآرڈینیشن کے زریعے اس اہم کام کو تکمیل تک پہنچائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں