میرعلی ( دی خیبر ٹائمزڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں شدید بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پارلیمانی کمیٹی کو دیا گیا وقت اختتام پذیر ہونے کے بعد ایک بار پھر قبائلیوں نے دھرنا دینے، اور تمام شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کرلیا، اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے وزیر اور داوڑ قبائل کے گرینڈ جرگہ میں عمائدین نے ہفتے کو مدرسہ نظامیہ عیدک کے مقام پر جرگہ طلب کرلیا، جس میں وزیرستان کے عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی،
مشران نے اس موقع پر بتایا ہے، کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 16 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیا، جس میں انہیں ان کے مسائل حل کرنے اور دھرنے کو ختم کرنے کا ٹاسک دیا تھا،
کمیٹی نے 15 روز قبل دھرنے کے عمائدین کو ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی دی،
کمیٹی کی درخواست پر داوڑ اور اتمانزئی وزیر قبائل کے جرگہ نے 15 روز کیلئے دھرنا ملتوی کردیا، تاہم مقررہ وقت (15 روز) گزر جانے کے بعد ایک بار پھر شمالی وزیرستان میں شدیدی بد امنی کے خاتمے اور جاری بدترین ٹارگٹ کلنگ کی تدارک کیلئے قبائلیوں نے دھرنا شروع کردیا،
اس دوران شمالی وزیرستان کے تمام چھوٹے بڑے شاہراہیں اور پاک افغان شاہرہ کو خصوصی طور بند کردیا جائیگا، گرینڈ جرگے کے فیصلے کے مطابق شمالی وزیرستان میں پولیو مہم کا بائیکاٹ برقرار رکھنے، جبکہ تمام سرکاری دفاتر تک جانے، سیول اور عسکری حکام کے ساتھ ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی،
جرگہ نے واضح کردیا، کہ اتمانزئی وزیر اور داوڑ قبائل کے تمام 30 ہزار قبائل کا اتحاد برقرار ھے اور رہیگا۔ ضلعی انتظامیہ اور پاک افواج کے ساتھ حالیہ دنوں میں جو عوامی جرگے یا میٹنگز ھوئیں ہیں۔ وہ وزیر ستان کے تجارتی مفادات کیلئے تھے جو جرگہ کی مرضی سے کئے گئے ہیں، تاہم چند مفاد پرست عناصر نے ان کے اتحاد کو ختم کرنے کی ناکام کوشش کی ہے، جسے شرمندگی کے سواء کچھ ہاتھ نہیں آیا۔
Load/Hide Comments