وانا ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جنوبی وزیرستان کے کاروباری سرگرمیوں کے مرکز رستم بازار وانا میں مسلسل 4 دن سے کرفیو لگائی گئی ہے، کرفیو کی وجہ 4 دن قبل وانا بائی پاس پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بارودی سرنگ کا دھماکہ بتایا جارہا ہے،جس میں ایک سویلین سمیت دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے،جس کے اگلے دن سے مسلسل رستم بازار میں کرفیو لگادی گئی ہے،جس کی وجہ سے 8 ہزار سے زائد دکانیں تین دن سے بند پڑی ہیں،ایک اندازے کے مطابق رستم بازار وانا میں 30 ہزار کے قریب لوگ مختلف شکل میں اپنی مزدوری ومشقت کر تے ہیں،مسلسل تین دن سے وہ بے روزگار ہوگئے ہیں،لوگوں کا کہنا ہے،کہ قبائلی علاقوں میں رائج پرانے FCR کے قوانین میں حکومت کو اجازت ہوتی تھی ،کہ وہ قوم کو اجتماعی طور پر سزا دینے کیلئے اس طرح کی کاروائیوں سے کام لیتے تھے،لیکن اب چونکہ وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم ہوچکے ہیں،تو اس کی کوئی گنجائش نہیں،تاہم وانا کا کاروباری طبقہ مقامی انتظامیہ کے اس اقدام پر انتہائی ناراض دکھائی دے رہا ہے،اور پورے رستم بازار وانا کو سیل کرنے کے اس اقدام کو نا انصافی قرار دے رہے ہیں،
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments