شاور( دی خیبرٹائمز کورٹ ڈیسک) پشاورہائیکورٹ نے کوروناوائرس کے باعث موجودہ حالات میں معمراہلکارکے تبادلے کے خلاف دائررٹ پٹیشن نمٹا دی عدالت عالیہ نے متعلقہ اہلکارکی عمر اور صحت کے پیش نظر اسے ریجنل آفس مردان میں تعیناتی کا حکم دے دیا جسٹس روح الامین اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل دورکنی بنچ نے میاں محب اللہ کاکاخیل ایڈوکیٹ کی وساطت سے گریڈ1کے افسراخترحسین کی رٹ کی سماعت کی درخواست گزاروکیل کے مطابق اس کا موکل ایک معمرشہری ہے اور قومی بنک کے پشاورڈویژن میں کام کرتاہے اب اسکی عمربھی ریٹائرمنٹ کے قریب ہے تاہم درخواست گزارکاتبادلہ بلاجوازطورپرمردان ڈویژن کیاگیاہے حالانکہ موجودہ حالات میں 50سال سے زائدعمرکے سرکاری ملازمین کو رخصت پربھجوادیاگیاہے تاہم ایسے حالات میں درخواست گزارکے تبادلے کاکوئی جوازنہیں بنتاجبکہ لاک ڈاﺅن بھی ہے لہذاتبادلے کے احکامات کالعدم قرار دئیے جائیں دورکنی بنچ نے قرار دیا کہ کس طرح ایک معمراہلکار جوبیماربھی ہے نوشہرہ سے روزانہ دوسرے ضلع سفر کرے گا کیس پرسماعت مکمل ہونے پرعدالت نے احکامات جاری کیے کہ معمراہلکار کو ریجنل آفس مردان میں تعینات کیاجائے جوضلع نوشہرہ کے قریب پڑتا ہے جبکہ قومی بنک کے حکام کو احکامات دیئے کہ متعلقہ اہلکار کو مزید ہراساں نہ کیا جائے
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments