شمالی وزیرستان میں ہمزونی قبائل کے حراست میں لئے گئے بے گناہ افراد کو رہا کیاجائے، میرانشاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے ہمزونی قبائل نے سینکڑوں کی تعداد میں شدید گرمی کے باوجود میرانشاہ پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دیا ہے جس کی قیادت چیف ا ف داوڑ ملک جان محمد کر رہے ہیں۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ گذشتہ دنوں ہمزونی کی حدود میں سیکورٹی فورسز پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کے بعد گرفتاربے گناہ چھ افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور جو لوگ اس میں حقیقی معنوں میں ملوث ہے ان کے خلاف ایف ائی ار کاٹی جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے۔ مظاہرین شدید دھوپ اور گرمی میں پریس کلب کے سامنے دھرنا دئے ہہو ئے ہیں اور ہاتھو ں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے ہیں جن پر ان کے مطابات درج ہیں۔ہمزونی قبائل کی طرف سے میڈیا کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں دعوی کیا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل والوں نے ایک ہی گھرانے کے تین بے گناہ افراد کو غیر قانونی طورپر حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے اور کئی بار اعلی حکام سے مذاکرات کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جا رہا۔ چیف اف داوڑ ملک جان محمد نے میرانشاہ پریس کلب کے سامنے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پہلے انہوں نے 9 دن ہمزونی میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی اور اب مجبوراً میرانشاہ کا رُخ کرنا پڑا ہے, اگر بھی ان کے جائز اور آئینی مطالبات نہیں مانے گئے تو پشاور اور اسلام آباد تک اپنی احتجاج کا دائرہ بڑھائینگے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب بھی دھماکہ ہوتا ہے تو اس دوران چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا جاتا ہے، اس سلسلے کو بند ہونا چاہئے۔ مظاہرین سے دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ اس بارے میں ایک اعلی حکومتی اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ سیکورٹی فورسز بے گناہ افراد کو کبھی گرفتار نہیں کرتے اور پوری تحقیق کے بعد ہی کسی کی گرفتاری کو عمل میں لائی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اہلکار نے بتایا کہ ایکشن ان ایڈ اف سول پاور ریگولیشنز قانون کے تحت سیکورٹی فورسز کسی کو بھی امن عامہ کی خاطر حراست میں رکھ سکتے ہیں تاہم اہلکار نے یہ بھی کہا کہ مظاہرین کے ساتھ مشران و عمائدین مسلسل رابطے میں ہیں اور جلد ہی اس مسئلے کا کوئی حل نکل ائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں