پشاور ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) جمعیت علماء اسلام فاٹا کے سیکرٹری اطلاعات قاری جھاد شاہ افریدی و ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خالد جان داوڑ نے کے پی پولیس کے ناروا اور نازیبا روئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا
کہ خیبر پختونخواہ اب افغانستان بن چکا ہے، ہر ایک آفیسر کماندان بن چکے ہیں جو دل میں آئے اور جو دل چاہے وہ کرتے ہیں اور پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔
عامر تہکالے عرفان اللہ افریدی اور اس جیسے دیگر واقعات مثالی پولیس اور انصافی حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں۔
خالد جان داوڑ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہیں کہا کہ کچھ عرصہ قبل حکومت نے کسی کی ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر ڈالنے پر پابندی عائد کی تھی پھر یہ قانون نافذ کرنے والے کیوں قانون کو تھوڑ رہے ہیں – کیا ان کو مثالی سزا ہوگی ؟
ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﺲ ﻧﮯ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺗﺎﺭ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺗﺬﻟﯿﻞ ﮐﺮﯾﮟ،،، ﮐﯿﺎ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﻮ ﺍﺳﻄﺮﺡ ﻧﺎﻓﺬ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﺎ ﻣﻠﺰﻡ ﮐﻮ ﮔﺎﻟﯽ ﮐﯽ ﺳﺰﺍ ﮔﺎﻟﯽ ﺳﮯ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﺎ ﮐﺴﯽ ﺟﺮﻡ ﮐﺎ ﺳﺰﺍ ﺩﯾﻨﺎ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﺎ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮨﮯ،،، ﮐﯿﺎ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﺍﻭﺭ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﮐﯽ ﯾﮩﯽ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﻮﻝ ﺳﺮﻭﻧﭧ ﻣﺤﮑﻤﮯ ﮐﮯ ﭘﻮﻟﯿﺲ ﺍﮨﻠﮑﺎﺭﺍﻥ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻗﺎﻧﻮﻥ ﮐﯽ ﺩﮬﺠﯿﺎﮞ ﺍﮌﺍﺋﯿﮟ ﮔﮯ؟
قاری جھاد شاہ ترجمان جے یو آئی فاٹا نے کہا کہ ﺧﯿﺒﺮ ﭘﺨﺘﻮﻧﺨﻮﺍﮦ کی مثالی ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺍﻧﺘﮩﺎئی ﺷﺮﻣﻨﺎﮎ ,گھٹیا اور غیر انسانی حرکت ہے جمعیت علماء اسلام اس کی شدید مذمت کرتی ہیں
اور اعلی حکام فوری ایکشن لیکر ان اہلکاروں کے خلاف کاروائی اور برطرفی کے ساتھ ساتھ اس قسم کی انسانی تذلیل پر محکمہ پولیس کا عوام سے معافی مانگنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔۔
