شمالی وزیرستان، ایپی قبائل کا گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے ایپی قبیلے نے گرفتار افراد کی رہا ئی کیلئے ایپی سپورٹس گراؤنڈ پرچوتھے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری رہا، دھرنے میں ایپی گاؤں کے علاوہ اس پاس کے دیہاتوں سے آئے ہوئے مقامی قبائل، یوتھ اف وزیرستان اور وزیرستان سیاسی اتحاد کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شک کی بنیاد پر گرفتار ایپی قبیلے کے چاروں افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور اگر وہ گنہگار ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ یوتھ اف وزیرستان کے چیئرمین نور اسلام داوڑ نے بتایا کہ ایپی قبیلے کا یہ احتجاجی دھرنا پُرامن ہے اور رہے گا لیکن حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ ایف سی آر والے قوانین کو استعمال کرنے سے باز آجائے اور پاکستان کے مروجہ قوانین کے تحت چاروں بے گناہ افراد کو فوری طور پر رہا کیا جا ئے، ایپی قبیلے نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ جب تک گرفتار شُدگان کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک پولیو مہم اور دیگر ہر قسم کے ویکسینیشن سے بائیکاٹ کیا گیا ہے۔ ایپی قبیلے کے ایک مشر ملک کریم اللہ خان نے بتایا کہ گرفتار شُدگان میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے اور حیرت کی بات ہے کہ تین دن گزرنے کے باوجود کسی حکومتی یا سیکورٹی اہلکار نے مظاہرین کے ساتھ ملاقات کی زخمت تک گوارا نہیں کی، حالانکہ اس سخت سردی میں بھی دھرنا دینے والوں نے ابھی تک نہ تو سڑک کو بند کیا ہے اور نہ ہی بدامنی کی طرف کوئی اور قدم اُٹھایا ہے۔ اسلئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ گرفتار شدگان کوفوری طور پر رہا کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں