شمالی وزیرستان میں 5 سرکاری مغویان اہلکاروں کی ویڈیو ریلیز، اغواکاروں کے مطالبات کو تسلیم کرکے انہیں رہاکیا جائے، ویڈیو میں مغویان کا بیان

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے تحصیل شیواہ سے اغوا ہونے والے میرعلی کے خدی قبیلے سے تعلق رکھنے والے تین چچازاد بھائیوں کی پونے دو منٹ ( 1:45سیکنڈ ) ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں تینوں چچا زاد بھائی دیگر مغویان سمیت دیکھے جا سکتے ہیں، جس کے پیچھے دو مسلح افراد بھی کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ ویڈ یو میں مغوی عتیق اللہ ایڈو کیٹ کا بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ بتاتے ہیں کہ 21 فروری کو ان کو شیواہ سے اغوا کیا گیا ہے جس کے بعد انہیں مختلف مقامات پر رکھا جا رہا ہے۔ ایڈوکیٹ عتیق کے بقول ان کو طالبان نے اغوا کیا ہے اور انہیں نہیں معلوم کہ وہ کس علاقے میں ہیں تاہم وہ شدید مشکلا ت سے دو چار ہیں۔ ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ ان کو کبھی کمرے تو کبھی کسی وادی میں رات گذارنا پڑتا ہے۔ انہوں نے حکومتی اداروں اور سول انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اغواکاروں کے مطالبات پر غور کریں تاکہ ان کی رہائی ممکن ہو سکے۔ یاد رہے کہ مذکورہ مغویان کیلئے خدی قبیلے نے دو ہفتے قبل پاک افغان شاہراہ کو بھی بند کیا تھا تاہم انتظامیہ کے متعین کردہ جرگہ آراکین کے ساتھ مذاکرات کے بعد خدی قبیلے نے مشروط طور پر سڑک کو کھول دیا تھا۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان اور ڈی پی او نارتھ شفیع اللہ گنڈا پور نے میڈیا کو بتایا تھا کہ حکومت مغویان کی بازیابی کیلئے تما م تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور کوشش ہے کہ عید سے پہلے پہلے انہیں بحفاظت بازیاب کرایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں