میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے پاک افغان بارڈر دیوگر سیدگی میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک مقامی جوان قتل ہواتھا، جس کے خلاف قبائلیوں نے میران شاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا شروع کردیا، انتظامیہ شمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی رہنماؤں نے ان کے ساتھ دھرنا ختم کرنے کیلئے مزاکرات شروع کردیا، تاہم رات دیر تک جاری رہنے والے مزاکرات ناکام ہوئے، اور قبائلیوں نے آج دوسرئ روز بھی احتجاجی دھرنا بدستور جاری کردیا، دھرنے کے دوسرے روز شمالی وزیرستان انتظامیہ نے قبائلیوں کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کردئے، جہاں کامیاب مزاکرات کے بعد قبائلیوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا،
ڈپٹی کمشننر شاہدعلی خان نے قبائلیوں کو یقین دہانی کرائی کہ آئیندہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کی صورت میں کسی بھی خاندان یا فرد کے ساتھ ذیادتی نہیں ہوگی، کل حراست میں لئے جانے والے تمام قبائلیوں کو رہا کردیا، جبکہ دیگر قبائلیوں سے لئے گئے شناختی کارڈز بھی واپس کردئے، حکومت نے قتل کئے جانے والے جوان کو شہید قرار دیا، جن کی خاندان کو شہید کا پیکیج بھی دیاجائیگا۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2021/04/MIran-shah--969x630.jpg)