پشاور ( دی خیبر ٹائمز پولیٹیکل ڈیسک) خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی جانب سے کی جانے والی معافی تلافی کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کی جانے والی کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کا مطالبہ کر لیا ، تین ماہ قبل خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاسوں میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ہاتھا پائی اور ہلڑ بازیوں کے سلسلے جاری رہنے سے اسپیکر مشتاق غنی نے غیر معینہ مدت تک اجلاس ملتوی کر دیا تھا ، اس دوران اسپیکر نے اسمبلی کی تمام کمیٹیاں بھی تحلیل کر لی تھی ، تاہم رمضان المبارک میں وزیراعلی محمود خان نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کو اپوزیشن کے تمام تحفظات دور کرنے اور اپوزیشن کے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے ٹاسک سونپا ، جس کے بعد اسپیکر اسمبلی کی سربراہی میں وزراء اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی اکرم درانی کی رہائش گاہ گئے جہاں احتجاج ختم کرنے کے لیے معمالات طے پائے ، کچھ روز میں ہی اپوزیشن لیڈر اکرم درانی دیگر پارلیمانی لیڈرز کے ہمراہ اسپیکر ہاؤس پشاور آئے ، جہاں پر وزیراعلی محمود خان نے اپوزیشن کے تمام مطالبات تسلیم کیے ، حکومت نے آنے والے مالی سال 2020/21 کے بجٹ میں اپوزیشن سے تعاون مانگا اور ترقیاتی فنڈز کی تقسیم پر اتفاق ہوا ، اس دوران اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے اسمبلی کی اہم کمیٹیوں میں چیئرمین شپ اور اپوزیشن ارکان کی کمیٹیوں میں نمائندگی کا مطالبہ کیا ، جیسے وزیراعلی محمود خان اور اسپیکر نے تسلیم کیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے عید الفطر کے بعد اجلاس طلب کرنے کے ساتھ ساتھ نئی کمیٹیوں کے قیام کا فوری مطالبہ کیا ہے جس کے لیے جلد حکمت عملی بنائی جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ، ورنہ اپوزیشن پھر سے ناراضگی کی طرف لوٹ جائے گی ، اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے حکومت کے اہم ترین وزیر کے ذریعے وزیراعلی محمود خان کو پیغام بھی بھیج دیا ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments