بی آر ٹی منصوبے کے تکمیل کے مدت میں تاخیر اور لاگت میں بے تحاشا اضافے پر نیب کی خاموشی معنی خیز ہے، ایمل ولی خان

پشاور( پ ر ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی ) بارے نئے انکشافات کے بعد اس منصوبے پر مزید سوالات اٹھائے ہیں ۔ بسوں میں آگ لگنے کے واقعات، تکمیل کے مدت میں تاخیر اور لاگت میں بے تحاشا اضافے پر نیب کی خاموشی کو جانبدارانہ احتساب کا کھلا ثبوت قرار دیا ہے۔ باچاخان مرکز پشاور میں کابینہ اجلاس کے بعد آراکین سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہاہے، کہ بی آر ٹی بارے نئے انکشافات کے بعد بھی نیب کی مزید خاموشی جانبداری کا کھلا ثبوت ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک نااہل کمپنی کو کس طرح بولی دی گئی؟ کیا نیب کو اور بھی ثبوت چاہیئے کہ اس منصوبے میں کتنی کرپشن ہوئی ہے؟ لاگت میں بے تحاشا اضافہ، تکمیل میں تاخیر، ڈیزائن میں تبدیلی، آگ لگنے کے واقعات کونسی تفصیل عوام کے ساتھ شیئر کی گئی؟ ایک ناتجربہ کار کمپنی کو ٹھیکہ دینے میں کس نے کتنی کرپشن کی ہے؟ پرویز خٹک، پی ٹی آئی اورانکے وزیروں سے کوئی پوچھ گُچھ ہوگی؟ بڈنگ میں نااہل قرار دیے جانیوالے کمپنی کو بسیں بنانے کا ٹھیکہ دیا گیا ، تحقیقات کب ہوں گی؟ ایمل ولی خان نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ پرویزخٹک نے ملک سے باہر بھی اس منصوبے میں خوب پیسہ کمایا۔ نااہل حکومت کے تمام منصوبوں میں نااہلی کی انتہا کی گئی ہے، اور عوام کا پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا۔ پشاور کے باسی روز اول سے بی آر ٹی سے تنگ ہیں، ایک غیرضروری منصوبے پر اربوں روپے لگائے گئے۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی درخواست کی کہ اس منصوبے میں کرپشن پر ازخودنوٹس لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں