شمالی وزیرستان میں مغویان سرکاری اہلکاروں کی بازیابی تک خدی قبائل نےپیرسے احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے خدی گاؤں کے تین چچا زاد بھائیوں کے پانچ ما ہ پہلے شیواہ تحصیل سے اغوا ئیگی اور اب تک عدم بازیابی کے خلاف خدی قبیلے نے پیر کے روز سے پاک افغان مرکزی بنوں میرانشاہ شاہراہ کو بند کرنے، بجلی کی مین لائن اور انٹر نیٹ کے زیر زمین کیبل کو کاٹ کر تمام سروسز کو معطل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے ایک ہفتہ پہلے بھیجے گئے جرگے کو ہم نے پانچ دن کا وقت دیا تھا لیکن ایک ہفتہ گذرنے کے بعد بھی ہمارے مغویان کے بارے میں کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کیلئے جاری کردہ ایک بیان میں خدی قبیلے کے سرکردہ رہنماء ملک عطاالرحمن داوڑ نے کہا کہ ہم نے چھ جولائی کو مین پاک افغان شاہراہ کو بند کیا تھا لیکن مشران کی درخواست پر 12 جولائی تک مشروط طور پر سڑک کو کھول دیا تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر کے روز خدی کے مقام پر پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کرینگے اور بجلی کی مین لائن اور ٹیلی فون و انٹرنیٹ کی اپٹیکل فائبر کیبل کو بھی کاٹ کر تمام سروسز کو معطل کرینگے اور یہ تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مغویان بحفاظت بازیاب نہیں ہونگے۔ یاد رہے کہ خدی قبیلے کے تین چچا زاد بھائی انجینئر ہمایوں داوڑ، ایڈوکیٹ عتیق اللہ داوڑ اور ڈسپنسر شہنشاہ داوڑ کے علاوہ مسعود الرحمن کمپیوٹر اپریٹر اور دو دیگر افراد کو 21 فروری کو تحصیل شیواہ سے اغوا کیا تھا جس کی گذشتہ روز ایک ویڈیو بھی منظر عام پر ائی جس میں ساؤتھ ٹائیگرز نامی تنظیم نے ایڈوکیٹ عتیق داوڑ کے بیان پر مبنی ویڈیو ریلیز کی تھی جس میں حکومت سے ان کے مطالبات منوانے کی اپیل کی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں