میرعلی( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے دوسرے بڑے شہر میرعلی میں ایک ہفتے کے دوران ٹارگٹ کلنگ کا دوسرے اندوہناک واقعے میں ایک ہی علاقے کے چار قبائلی عمائدین کو دن دیہاڑے میرعلی بازار میں قتل کردیا گیا۔ ملزمان واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو ئے۔ مقامی پولیس ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پیر کے روز میرعلی میں تحصیل روڈ پر میرعلی کے علاقہ خیسور سے تعلق رکھنے والے چار عمائدین ایک کار میں سوار تھے کہ اس دوران کالے شیشوں والی ایک گاڑی سے ان پر اندھا دھند فائرنگ شروع ہو ئی جس سے چاروں عمائدین موقع پر جاں بحق ہو ئے۔ وقوعہ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جس گاڑی میں مقتولین سوار تھے ان کو بہت قریب سے نشانہ بنایا گیا اور کلاشنکوف کے کئی راؤنڈز گاڑی پر خالی کئے گئے۔ جاں بحق ہونیو الوں میں ملک میر سادے خان ولد زار خان، ملک رضا ولد نعمت خان، ملک عابد رحمن ولد لاگر خان اور ملک عمر خان ولد لالا ئی ساکنان علی خیل خیسور شامل ہیں۔واقعہ کے بعد میرعلی میں بازار میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ ملزمان کالے شیشوں کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ وقوعہ کے بعد پولیس جائے واردات پر پہنچ گئی تاہم کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔ پولیس نے لاشوں کو تحویل میں لیکر میرعلی ہسپتال پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل کردیا۔ اس سے تین دن پہلے بھی میرعلی کے بازار میں ایسی ہی ٹارگٹ کلنگ کی ایک واردات میں ایک گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایف ڈبلیو او کے تین ملازمین سمیت چار افرا د قتل کر دئے گئے تھے۔ شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔ حیرت انگیز طور پر اب تک کسی بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کے ملزمان کو پکڑا نہیں جا سکا ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments